مہر خبررساں ایجنسی نے فائننشل ٹائمز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ برطانوی وزیر اعظم ڈیویڈ کیمرون نے سعودی عرب کے ہاتھوں 47 افراد کے بہیمانہ قتل کے بعد سعودی عرب کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق برطانوی وزير اعظم کئی ارب ڈالر کے فوجی ہتھیاروں کے معاہدے کے سلسلے میں سعودی عرب کا دورہ کرنے والے تھے لیکن کیمرون نے سعودی عرب میں حالیہ اجتماعی سرقلم کرنے کے واقعہ کے بعد سیاسی احزاب کے دباؤ کی وجہ سے سعودی عرب کا دورہ منسوخ کردیا ہے۔
سعودی عرب کی حکومت نےدہشت گردی کے الزام میں سعودی عرب کے ممتاز شیعہ رہنما آیت اللہ نمر اور 46 دوسرے افراد کے سرکاٹ دیئے تھے حالانکہ شیخ نمر صرف ایک سیاسی مخالف تھے ان کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں تھا ان کی شہادت کے بعد سعودی عرب کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے اور ایران اور سعودی عرب کے تعلقات بھی اس سلسلے میں ختم ہوگئے ہیں ۔ ایران نے صاف لفظوں میں کہدیا ہے کہ سعودی عرب کی پالیسیاں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اور امریکہ اور اسرائیل کے حق میں ہیں لہذا سعودی عرب اور اس کے اتحاد ممالک کے ساتھ ایران کا رابطہ اہم نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ