3 جنوری، 2016، 12:21 AM

ترکی کے صدر اردوغان آخر کار صہیونی نکلے

ترکی کے صدر اردوغان آخر کار صہیونی نکلے

ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ترکی کو تسلیم کرنا چاہیئے کہ اسے اسرائیل کی ضرورت ہےترکی کے صدر کے اس بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی جیسے مسلمان ملک پر صہیونی ایجنٹ کیسے حکومت کرتے ہیں۔ ترکی کے صدراردوغان آخر کار صہیونی نکلے۔رکی کے صدر اردوغان، سعودی عرب کے بادشاہ اور قطر کے امیر جیسے سامراجی اور صہیونی ایجنٹ، اسلامی لباس پہن کر مسئلہ فلسطن کے حل میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ شیعہ اور سنی مسلمانوں کواس دور کے یزیدی اور صہیونی حکام سے ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے اور ان کی شناخت اور پہچان کے لئے شعور اور بصیرت سے کام لینا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ ترکی کو تسلیم کرنا چاہیئے کہ اسے اسرائیل کی ضرورت ہےترکی کے صدر کے اس بیان سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ترکی جیسے مسلمان ملک پر صہیونی ایجنٹ کیسے حکومت کرتے ہیں، ترکی کے صدر نے سعودی عرب کے دورے کے بعد کہا کہ ترکی کو اسرائیل کی سخت ضرورت ہے اور اسرائیل کو ترکی کی ضرورت ہے صہیونی ایجنٹ نے ترکی جیسے مسلم ملک کو اسرائیل کا برادر ملک قراردیدیا ہے۔ اس سے قبل ترکی کے صدر اردوغان نے مسلمانوں کو دھوکہ اور فریب دینے کے لئے اسرائیل کے ساتھ کچھ عرصہ ناراضگی کا اظہار کیا  لیکن آخر کار ترکی کے صدر اردوغان نے اپنا مکروہ چہرہ پیش کردیا ، ترکی نے اسرائيل کو یہ یقین بھی دلایا ہے کہ وہ ترکی سے حماس کے رہنماؤں کو نکال دےگا ۔ ترکی کے صدر اپنے بچھڑے ہوئے آقاؤں کی طرف واپس لوٹ رہے ہیں اور مسلمانوں اور مسلم ملک کو اسرائیل اور مغربی ممالک کے ہاتھوں فروخت کررہے ہیں ۔ ترکی کی طرح سعودی عرب، قطر، کویت، امارات ، اردن، مصر سوڈان اور دوسری نام نہاد سنی اسٹیٹ میں بھی صہیونیوں کے ایجنٹ برسر اقتدار ہیں جو امریکی سامراجی طاقتوں  اور صہیونیوں کے اشارے پر اسلامی ممالک میں عدم استحکام اور مسلمانوں کی صفوں میں اختلافات پیدا کررہے ہیں۔ تمام سنی اور شیعہ مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ صہیونیوں اور امریکہ کے لئے کام کرنے والے حکام کے خلاف آواز بلند کریں اور ایسے حکام کے دھوکے میں نہ آئیں جو امریکی اور صہیونی اتحاد میں شامل ہوں۔ اور آج اس بات کے بہت سارے شواہد موجود ہیں کہ سعودی عرب، ترکی اور قطر امریکی اور اسرائیلی اتحاد کا حصہ ہیں اور بیت المقدس نیزفلسطین کی آزادی کی تاخیر میں ترکی کے صدر ، سعودی عرب کے بادشاہ اور قطر کے امیر جیسے سامراجی  اور صہیونی ایجنٹ،  اسلامی لباس پہن کر مسئلہ فلسطن کے حل میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ شیعہ اور سنی مسلمانوں کواس دور کے یزیدی اور صہیونی حکام سے ہوشیار اور آگاہ رہنا چاہیے اور ان کی شناخت اور پہچان کے لئے شعور اور بصیرت سے کام لینا چاہیے۔

News ID 1860781

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha