مہر خبررساں ایجنسی نے النشرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے امریکہ اور مغربی ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ شام میں سنی کردوں کی حمایت بند کریں کیونکہ سنی کرد ترکی کے خلاف حملوں ميں ملوث ہیں۔ استنبول میں اردوغان نے کہا کہ انقرہ میں ہونے والے حملوں ميں سنی کرد ملوث ہیں اور اس بات کے شواہد موجود ہیں لیکن امیرکہ اور مغربی ممالک ترکی کی اس بات کو قبول کرنے کے لئے تیار نہیں ہیں۔اردوغان نے کہا کہ ترکی مغرب کی ضد پر افسردہ ہے جو یہ ماننے کو تیار نہیں کہ حملے میں سنی کرد باغی ملوث ہیں اور جنہوں نے تین دہائیوں سے ترک ریاست کے خلاف جنگ کا اعلان کر رکھا ہے۔انہوں نے کہا کہ کردستان ورکرز پارٹی اور وائی پی جی کو یورپی یونین اور اقوام متحدہ دہشت گرد گروپ قرار دیتا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما کو فون پر خبردار کریں گے کہ امریکا ان تنظیموں کو ہتھیار فراہم نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ اس واقعے سے ہمارے دوستوں کو اس بات کو سمجھنے میں مدد ملے گی کہ شام میں وائی پی جی اور پی وائی ڈی جبکہ پی کے کے کے ترکی میں روابط کتنے گہرے ہیں۔
آپ کا تبصرہ