مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بیت المقدس کو امریکہ کے احمق اور نادان صدرڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے بعد ایران کے علماء اور مراجع عظام نے ایک بیان میں امریکی صدر کے اس احمقانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس مسلمانوں سے متعلق ہے اورمسلمانوں کو امریکی صدر کے فتنہ کوباہمی اتحاد کے ساتھ ناکام بنانا چاہیے۔
حوزہ علمیہ قم کے علماء اور مراجع عظام نے اپنے بیان میں فلسطینی عوام کی ایک بار پھر حمایت کا اعلان کرتے ہوئےکہا ہے کہ امریکی صدر کے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قراردینے کے فیصلے کے خلاف عالم اسلام میں بھر پور احتجاج ہونا چاہیے اور امریکی صدر کے فیصلے کی مذمت کا سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔
آیات عظام اور مراجع کرام حسین نوری ہمدانی ، شبیری زنجانی ، جواد آملی ،سید علی سیستانی ، مکارم شیرازی، حسینی بوشہری ،مرتضی مقتدائی اور دیگر علماء اور مراجع عظام نے اپنے بیانات میں مسلمانوں پر زوردیا ہے کہ وہ باہمی اتحاد اور یکجہتی کے ساتھ امریکی صدر کے فتنہ کو ناکام بنانے کی کوشش کریں اور بیت المقدس اور فلسطینی عوام کے حقوق کو بحال کرنے کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی قربانی سے دریغ نہ کریں۔
بیان کے مطابق سعودی عرب جیسے امریکی نوکر ممالک ممکن ہے کہ مسلمانوں کی صفوں میں اختلاف ڈالنے اور امریکی صدر کے فیصلہ کو عملی جامہ پہنانے کی کوشش کریں لہذا اس حساس مرحلے میں مسلمانوں کو امریکہ کے غلام اور نوکر ممالک کے مکر و فریب کو پہچاننا چاہیے اور ان کی پیروی سے اجتناب کرنا چاہیے کیونکہ یہی وہ ممالک ہیں جو امریکہ کو مسلمانوں کے سروں پر مسلط کررہے ہیں اور مسلمانوں میں نفاق اور فتنہ پھیلا رہے ہیں۔ بیان کے مطابق مسلمانوں کو امریکی صدر کے ساتھ سعودی عرب کے بادشاہ کے ڈانس کو فراموش نہیں کرنا چاہیے اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کی خطے میں امریکی پالیسیون سے بھی باخـر رہنا چاہیے کیونکہ یہ دونوں باپ اور بیٹا یزید بن معاویہ اور بنی امیہ کی پالیسیوں پر گامزن ہیں۔
آپ کا تبصرہ