مہر خبررساں ایجنسی نے سومریہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عراق کے شورش زدہ صوبہ الانبار میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے 1100 کا رضاکار لشکر آمادہ ہوگیا ہے یہ لشکر قبائلی افراد پر مشتمل ہے۔ جس میں ابتدائی طور پر 1100 رضاکار شامل کیے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق مغربی رمادی سے 90 کلومیٹر دور البغدادی کے علاقے میں قبائل نے یہ لشکر ایسے وقت میں تشکیل دیا ہے جب سرکاری فوج اس علاقے میں داعش کے خلاف برسرپیکار ہے۔ مسلح قبائلی لشکرسے جہاں ایک طرف بغداد کی مرکزی حکومت کو لاجسٹک سپورٹ ملے گی وہیں الانبار کی صوبائی حکومت کو بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معاونت حاصل ہوگی۔الانبار میں متعین عراقی فوج کے بریگیڈیئر جنرل حمد عبدالرزاق الدلیمی کے مطابق البغدادی کے علاقے میں گیارہ سو رضاکاروں پر مشتمل لشکر میں وہاں کے مقامی سنی قبائل کو شامل کیا گیا ہے۔عراق کے سنی قبائل وہابیوں سے تنگ آکر ان کے خلاف نبرد آزما ہوگئے ہیں۔ وہابی دہشت گرد اس سے قبل سیکڑوں سنی قبائل کے سر قلم کرچکے ہیں۔
عراق کے شورش زدہ صوبہ الانبار میں وہابی دہشت گرد تنظیم داعش کا مقابلہ کرنے کے لئے 1100 کا رضاکار لشکر آمادہ ہوگیا ہے یہ لشکر سنی قبائل کے افراد پر مشتمل ہے۔
News ID 1858008
آپ کا تبصرہ