مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدرحجۃ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی کے ساتھ ملاقات میں ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ویانا معاہدے کوعلاقائي اور عالمی معاملات حل کرنے کا بہترین ماڈل قراردیتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے سے علاقائي اور عالمی سطح پر باہمی تعلقات پر مثبت اور مفید اثرات مرتب ہوں گے۔
صدر حسن روحانی نے عالمی مسائل حل کرنے کے سلسلے میں ویانا معاہدے کو سفارتی طاقت اور قدرت کا مظہر قراردیتے ہوئے کہا کہ جس طرح معاہدے تک پہنچنے کے لئے جدوجہد اور تلاش و کوشش کی گئی اسی طرح معاہدے کے نفاذ کے سلسلے میں بھی جد وجہد اور تلاش و کوشش کی ضرورت ہے۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ ویانا معاہدہ کسی ملک کے نقصان میں نہیں بلکہ اس سے ایک جدید فصل کا آغاز ہوا ہے اور ہمیں ماضی کے بجائے مستقبل پر نظر رکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔ اس ملاقات میں یوری یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ موگرینی نے ایران کے سفر پر اپنی خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین ایران کے ساتھ اعلی سطح پر روابط اور تعلقات کا خواہاں ہے اور ویانا معاہدے کے بعد ایران اور یورپی یونین کے درمیان ایک نئے باب کا آغاز ہوگیا ہے۔ موگرینی نے ویانا معاہدے کو اچھا معاہدہ قراردیتے ہوئے کہا کہ اس سے علاقائي اور عالمی سطح پر اعتماد بحال کرنے میں بڑي مدد ملےگي۔ موگرینی نے کہا کہ میں یورپی یونین کی نمائندگی میں اس بات کا یقین دلاتی ہوں کہ ہم باہمی اتحاد کے ساتھ اس معاہدے کے نفاذ میں کامیاب ہوجائیں گے۔
آپ کا تبصرہ