مہر خبررساں ایجنسی نے حریت کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے شام میں سنی کردوں کے ٹھکانوں پر ترکی کے حملوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو فوری طور پر سنی کردوں کے خلاف حملوں کو متوقف کردینا چاہیے۔ موگرینی نے ترکی اور سعودی عرب کی شام میں فوجی مداخلت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کا اقدام مونیخ معاہدے کے خلاف ہوگا جس میں شام کے بحران کو سیاسی مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے اور جنگ کے خاتمہ پر تاکید کی گئی ہے۔ موگرینی نے کہا کہ چند دن قبل ترکی سمیت ہم سب نے شام میں جنگ بندی کے خاتمہ پر تاکید کی اور آج ترکی و سعودی عرب پھر جنگ کا طبل بجا رہے ہیں جو مونیخ معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔
یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ نے شام میں سنی کردوں کے ٹھکانوں پر ترکی کے حملوں پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی کو فوری طور پر سنی کردوں کے خلاف حملوں کو متوقف کردینا چاہیے ترکی کے حملے مونیخ معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
News ID 1861857
آپ کا تبصرہ