مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں سلفی وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے مشترکہ طور پر امن کا نوبل انعام جیت لیا ہے۔ خیبرپختونخواہ سے تعلق رکھنے والی طالبہ ملالہ یوسف زئی کو لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ اور بھارت سے تعلق رکھنے والے کلاش ستیارتھی کو بچوں کے حقوق کے لئے ان کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے مشترکہ طور پر امن کے نوبل انعام سے نوازا گیا ہے۔ امن کے نوبل انعام کے لئے روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن، امریکی خفیہ ادارے کے سابق افسر ایڈورڈ اسنوڈن اور امریکی خاتون فوجی سپاہی چیلسیا ماننگ کو بھی نامزد کیا گیا تھا تاہم نوبل کمیٹی کے چیئرمین اور ناورے کے سابق وزیراعظم تھورب جوئرن جاگلینڈ کے اعلان کے بعد یہ ایوارڈ ملالہ یوسف زئی اور کیلاش ستیارتھی جیتنے میں کامیاب ہوگئے۔ واضح رہے خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کی تعلیم کے لئے آواز بلند کرنے والی ملالہ یوسف زئی 9 اکتوبر 2012 کو اسکول وین میں واپس گھر آرہی تھیں کہ طالبان دہشت گردوں نے گاڑی پر حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگئیں تھیں۔ ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر پاکستان اور دنیا بھر میں سلفی وہابی نظریات پر خط بطلان کھینچ دیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ سلفی وہابی طالبان اور ان کے حامی دہشت گرد گروہ صرف اسلام اور مسلمانوں کے ہی دشمن نہیں بلکہ وہ علم و دانش کے بھی دشمن ہیں۔
ملالہ یوسف زئی
سلفی وہابی طالبان کے حملے میں زخمی ہونے والی ملالہ نے امن کا نوبل انعام جیت لیا
مہر نیوز/10 اکتوبر/ 2014 ء : پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں سلفی وہابی دہشت گرد تنظیم طالبان کے حملے میں شدید زخمی ہونے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے مشترکہ طور پر امن کا نوبل انعام جیت لیا ہے ملالہ یوسف زئی نے امن کا نوبل انعام جیت کر پاکستان اور دنیا بھر میں سلفی وہابی نظریات پر خط بطلان کھینچ دیا ہے اور ثابت کردیا ہے کہ سلفی وہابی طالبان اور ان کے حامی دہشت گرد گروہ صرف اسلام اور مسلمانوں کے ہی دشمن نہیں بلکہ وہ علم و دانش کے بھی دشمن ہیں۔
News ID 1842061
آپ کا تبصرہ