مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ علی اکبر صالحی نے پریس کانفرنس سے خطاب میں برطانوی وزیر خارجہ ولیم ہیگ کے مشرق وسطی میں سرد جنگ کے بارے میں اظہارات کو فرضی تخیلات اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ نے ابھی تک عقلائی رفتار نہیں سیکھی ہے اور برطانوی حکام کوجھوٹ بولنےاور بے بنیاد دعوی کرنے میں شرم بھی محسوس نہیں ہوتی ۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک اپنے بے بنیاد اور جھوٹے بیانات کے ذریعہ دوسرے ممالک کو مرعوب کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور مغربی ذرائع ابلاغ بھی ان کے بے بنیاد اور غیر منطقی بیانات کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں انھوں نے کہا کہ برطانوی وزیر خارجہ کا بیان ایران پر دباؤ قائم کرنے کی ایک نئی سازش کا حصہ ہے، صالحی نے کہا کہ برطانوی حکام نے ابھی تک انسانی، اخلاقی اور عقلائی عدت نہیں سیکھی اور وہ اپنی اسی سابقہ استکباری اور سامراجی روش پر گامزن ہے جبکہ آج برطانیہ کی دنیا میں کوئی وقعت اور قدر و قیمت نہیں ہے۔ صالحی نے کہا کہ بیدار قومی اور بیدار ممالک آج امریکہ اور مغربی ممالک کے بیانات کو بالکل کوئی اہمیت نہیں دیتبے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ایران حسن نیت کے ساتھ گروپ 1+5 کے اجلاس میں شرکت کرےگا لیکن اجلاس کی کامیابی کے لئے فریق مقابل کو بھی حسن ظن کا مظاہرہ کرنا چاہیے صالحی نے کہا کہ گروپ 1+5 اور ایران کے درمیان پروگرام کے مطابق مذاکرات ترکی میں ہونگے، انھوں نے کہا کہ ایران کسی کے دباؤ یا دھمکی میں آکر اپنے قومی اور ملکی حقوق سے دستبردار نہیں ہوگا۔
علی اکبر صالحی
ایران ہر سازش کا مقابلہ کرے گا/ برطانیہ نے عقلائی رفتار نہیں سیکھی
مہر نیوز-19 فروری 2012ء: اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے برطانوی وزیر خارجہ مشرق وسطی میں سرد جنگ کے بارے میں اظہارات کو فرضی تخیّلات اور بے بنیاد قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ برطانیہ نے ابھی تک عقلائی رفتار نہیں سیکھی ہے اور برطانوی حکام کوجھوٹ بولنےاور بے بنیاد دعوی کرنے میں شرم بھی محسوس نہیں ہوتی ۔
News ID 1538364
آپ کا تبصرہ