16 اپریل، 2009، 2:49 PM

رہبر معظم انقلاب اسلامی

انقلاب اسلامی نےدنیا میں توحید ، عدالت، اسلام اور انسانی کرامت و شرافت کی آواز بلند کی

انقلاب اسلامی نےدنیا میں توحید ، عدالت، اسلام اور انسانی کرامت و شرافت کی آواز بلند کی

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امام حسین (ع) فوجی یونیورسٹی میں زیر تربیت فوجی جوانوں کی مشترکہ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: جب علم ، جہاد، ایمان ، پختہ عزم و ارادہ باہم جمع ہوں تو اس وقت ایسے انسان پیدا ہونگے جن کی برکت سے دنیا کا مستقبل پرامید اور درخشاں بن سکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امام حسین (ع) فوجی یونیورسٹی میں زیر تربیت فوجی جوانوں کی مشترکہ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: جب علم ، جہاد، ایمان ، پختہ عزم و ارادہ باہم جمع ہوں تو اس وقت ایسے انسان پیدا ہونگے جن کی برکت سے دنیا کا مستقبل پرامید اور درخشاں بن سکتا ہے۔

اس تقریب کے آغاز میں جمہوری اسلامی ایران کا قومی ترانہ پیش کیا گیا اس کے بعد مسلح افواج کے سربراہ نے گمنام شہیدوں کی یادگار پر حاضری دی، ان کے درجات کی بلندی کے لئے دعا اور سورہ فاتحہ کی تلاوت کا شرف حاصل کیا اس کے بعد میدان میں موجود دستوں نے رہبر معظم کو سلامی پیش کی۔

رہبر معظم نے اس تقریب میں علم کو الہی عطیہ قراردیتے ہوئے فرمایا: بعض انسانوں نے افسوس کے ساتھ اس الہی عطیہ سے ظلم وستم اورسرکشی و طغیان ، فساد و تباہی کی راہ میں استفادہ کیا جس کے نتیجے میں دنیا ظالم و مظلوم کے دو حصوں میں تبدیل ہوگئی۔

رہبر معظم نے اس ظالمانہ رویے کے خلاف انقلاب اسلامی کی کامیابی کو بہت بڑا انسانی قیام قراردیتے ہوئے فرمایا: ایران کا اسلامی انقلاب در حقیقت  ظلم و ستم سے بھری دنیا میں توحید ، عدالت، اسلام اور انسانی کرامت و شرافت کی آواز اور فریاد تھی۔

رہبر معظم نے فرمایا: جو لوگ آج ایرانی عوام کو عالمی نظام کی طرف لوٹنے کی سفارش کررہے ہیں یہ وہی لوگ ہیں جو انقلاب اسلامی کی پیشرفت میں ایرانی عوام کے اقدام پر برہمی کا اظہار کرتے تھے۔

رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: عالمی نظام کی طرف لوٹنے کی سفارش در حقیقت منہ زور طاقتوں کے سامنے تسلیم ہونے اور دنیا کے غیر منصفانہ نظام کو قبول کرنے کے معنی میں ہے لیکن ایرانی عوام نے گذشتہ 30 برسوں میں اس جاہلانہ اور غیر منطقی درخواست کو بھر پور انداز میں رد کیا ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: انقلاب کے معنوی اثرات اور اس کے عظیم مقام کو گھٹانے کےلئے گذشتہ تیس برسوں میں ایرانی عوام اور اسلامی نظام کے خلاف مختلف قسم کے دباؤ ڈالے گئے لیکن پھر بھی دشمن کسی نتیجے تک نہیں پہنچ سکے اور آئندہ بھی نہیں پہنچ پائیں گے ۔

رہبر معظم نے امام حسین (ع)فوجی یونیورسٹی سے تربیت یافتہ اور زیر تربیت جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: آپ ایک عظیم ، مقدس اور بلند مقام پر فائز ہیں اور آپ کو اپنے اس مقام پر فخرو مباہات کرنا چاہیے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سپاہ پاسداران کی تشکیل میں مؤمن ، پاک اور پختہ و فولادی عزم رکھنے والے جوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایرانی عوام نےدفاع مقدس کے دوران ان جوانوں کی مجاہدت کے نتیجے اور امام راحل(رہ) کی ہدایات کے سائے میں یکے بعد دیگرے بلند چوٹیوں کو فتح کیا اوروہ آگے کی سمت پیشقدمی جاری رکھے ہوئےہے۔

رہبر معظم نے تاکید کرتے ہوئے فرمایا: آج بھی ایران کے مؤمن جوان اگر انقلاب کے آغاز کے مؤمن جوانوں سے آگے نہیں تو پیچھے بھی نہیں ہیں ۔

رہبر معظم نے جوانوں کوعلم و دانش کے حصول اور معنوی اور روحی کمال کی جانب بڑھنے کی سفارش کرتے ہوئے فرمایا: سامراجی طاقتیں اکثر اپنے رعب و دبدبے کو دوسری قوموں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن مؤمن جوانوں کی علم و معنویت سے آراستگی کا  دبدبہ ، دشمن کی مادی ہیبت و دبدبہ سے کہیں زيادہ ہے۔

رہبر معظم نے فرمایا: آج دشمن عناصر اچھی طرح جانتے ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران اپنی قوم کے عظیم و گرانقدر سرمایہ ، پختہ عزم و مؤمن جوانوں اور اسلامی قدروں کے پابند حکومتی اہلکاروں کی بدولت کسی بھی قسم کےرعب و دبدبہ سے خائف نہیں ۔

اس تقریب میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے سربراہ میجرجنرل جعفری نے اپنے خطاب میں مؤمن ، انقلابی ، شجاع اور بصیر افراد اور اسی طرح علم کے اعلی مراتب کے حصول کو انقلاب کے چوتھے عشرے میں سپاہ کی عظیم ذمہ داریوں کے دو اہم عوامل قراردیتے ہوئے کہا: امام حسین(ع) یونیورسٹی کے بنیادی ڈھانچے کو اسی وجہ سے دو یونیورسٹیوں " افسری و پاسداری تربیت " اور " جامع یونیورسٹی " میں تبدیل کیا گیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افسری یونیورسٹی کی ذمہ داری سپاہ پاسداران کے افسروں کی تعلیم و تربیت پر مبنی ہوگی جبکہ جامع امام حسین یونیورسٹی کی ذمہ داری پاسداروں کی اعلی تعلیم و ریسرچ کے شعبے میں صلاحیتوں کو فروغ دینے پر مبنی ہوگي۔

امام حسین (ع) افسری اور پاسداری تربیت یونیورسٹی کے انچارج میجر جنرل علی رضاتمییزی نے بھی اپنے خطاب میں یونیورسٹی میں تین ہزار جوانوں کی تحصیل و تربیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اس یونیورسٹی میں نفس کی پاکیزگی و طہارت کوعلم پر مقدم کرنے اور غیر کلاسیکی جنگی مہارتوں کو مؤثر بنانے پر خاص توجہ دی جاتی ہے ۔

اس تقریب میں مسلح افواج کے کمانڈر انچیف، رہبر معظم انقلاب اسلامی نے شہداء، جانبازوں اور آزادگان کے بعض فرزندوں ، اساتید،محققین، مدیروں ، مربیوں اور برتر کمانڈروں کو انعامات اور ممتاز تربیت یافتہ جوانوں کو نشان عطا کیئے ۔

تقریب کے اختتام پر خوداعتمادی پر مبنی مشقوں اور میدان میں موجود دستوں نے رہبر معظم کے سامنے پریڈ کا مظاہرہ کیا۔

 

News ID 861582

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha