مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ سے وابستہ پارلیمانی بلاک کے رکن حسن فضل اللہ نے زور دیا ہے کہ ہم جنگ کے خواہاں نہیں ہیں لیکن دشمن کے سامنے ہرگز تسلیم نہیں ہوں گے۔ لبنان کو کسی بھی عنوان یا نعرے کے تحت تسلیم کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
انہوں نے کہا کیا لبنان کو صہیونی دشمن کے ہاتھ بیچا جا سکتا ہے اور اپنی حاکمیت، آزادی اور عزت سے دستبردار ہوا جا سکتا ہے؟ جب ممالک سخت حالات سے گزرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ تسلیم ہو جائیں، بلکہ داخلی اتحاد کے ذریعے ان حالات پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
فضل اللہ نے مزید کہا کہ ہم روزانہ دشمن کی جارحیت کا مشاہدہ کرتے ہیں لیکن صہیونی کبھی ہماری ارادے کو توڑ نہیں سکیں گے۔ اسرائیل کی کوشش ہے کہ لبنانی عوام کو سرحدی علاقوں میں اپنے گھروں میں واپس جانے سے روکے۔ اگر لبنان میں مزاحمت اور ایسے عوام نہ ہوتے تو صہیونی دشمن ہماری سرزمین پر قبضہ کر چکا ہوتا۔ تل ابیب کا مقصد ہمیں جنوبی لبنان سے بے دخل کر کے اس علاقے میں نئی بستیاں تعمیر کرنا تھا۔
آپ کا تبصرہ