مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور امریکہ کے درمیان سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی ثالثی کی خبروں کو سختی سے مسترد کر دیا گیا ہے۔
باخبر ذرائع نے مہر نیوز کے نمائندے سے گفتگو میں واضح کیا کہ بن سلمان کو اس نوعیت کی کوئی ذمہ داری نہیں دی گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بعض ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ بن سلمان کے وائٹ ہاؤس کے دورے کے بعد سعودی حکام نے براہ راست ڈونلڈ ٹرمپ کی اجازت سے ایرانی حکام سے رابطہ کیا ہے۔
ان رپورٹس کے مطابق، مستقبل قریب میں پیرس میں ایران اور سعودی عرب کے درمیان ایک اجلاس منعقد کرنے پر اتفاق ہوا تھا، جس کے بعد سعودی عرب کی قیادت میں ایرانی اور امریکی وفود کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ شروع ہونا تھا۔
تاہم معتبر ذرائع نے ان تمام خبروں کو افواہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان خبروں میں کوئی صداقت موجود نہیں۔
آپ کا تبصرہ