مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی فلم ساز امیرحسین جان پناه نے اعلان کیا ہے کہ سابق شہید وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان کی زندگی اور ڈپلومیٹک کردار پر مبنی ڈاکومنٹری 'جناب ڈپلومیٹ' تیار کر دی گئی ہے اور جلد ریلیز کی جائے گی۔
جان پناه نے کہا کہ امیرعبداللہیان کی شخصیت، جو ایک طرف ڈپلومیٹک اور دوسری طرف انقلابی و جهادی پہلو رکھتی تھی، اتنی پر فراز و نشیب اور جذاب تھی کہ ہر ڈاکومنٹری بنانے والے کو اس پر کام کرنے کی ترغیب دلاتی ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ اس ڈاکومنٹری میں تین اہم اور ناگفتہ پہلوؤں کو پیش کیا گیا ہے، جن میں تیسرا حصہ وزارت خارجہ کے دور اور ان کی ڈپلومیسی پر مبنی ہے۔
یہ ڈاکومنٹری شہادت کے فوراً دو ماہ بعد بننا شروع ہوئی اور تقریباً ایک سال میں مکمل ہوا۔ اس میں ناظرین کو ایک تجزیاتی اور بیپرده زاویہ فراہم کیا گیا ہے تاکہ وہ خطے کی سیاست اور مزاحمت میں امیرعبداللہیان کے کردار کو زیادہ انسانی، حقیقی اور سینمائی انداز میں دیکھ سکیں۔
جان پناه نے مزید کہا کہ سیاسی شخصیات پر ڈاکومنٹری بنانا دشوار ہوتا ہے، خاص طور پر جب آرشیو اور تحقیقی منابع تک رسائی محدود ہو۔ تاہم ہدایت کار پوریا نجفی نے اس حصے کو کامیابی سے انجام دیا۔
انہوں نے بتایا کہ انٹرویوز کے دوران بھی مشکلات پیش آئیں کیونکہ زیادہ تر افراد یا تو حکومتی و عسکری ذمہ دار تھے یا محور مقاومت سے تعلق رکھتے تھے۔
انہوں نے فلسطین کے بارے میں شہید امیرعبداللہیان کے موقف پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ فلسطین ان کے نزدیک ہمیشہ اولین ترجیح تھی۔ وہ مسلسل سفر اور ملاقاتیں کرتے تاکہ مسئلہ فلسطین کی حقانیت اور صیہونی غاصب ریاست کی جرائم کو آشکار کریں۔ اسی وجہ سے شہید اسماعیل ہنیہ نے انہیں "وزیر خارجہ مقاومت" کا لقب دیا تھا۔
جان پناه نے مزید بتایا کہ ان کی ٹیم اس وقت ایک اور قومی ہیرو پر ڈاکومنٹری بنانے کے ابتدائی مراحل میں ہے۔
آپ کا تبصرہ