مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی وزارتِ خارجہ کے معاون ترجمان ٹامی پیگٹ نے ایک پیغام میں کہا کہ واشنگٹن کا تجویز کردہ امن منصوبہ، جو یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے پیش کیا گیا ہے، روس اور یوکرین کی شراکت سے تیار ہوا ہے۔
پیگٹ نے ان دعوؤں کو "جعلی" قرار دیا کہ امریکی امن منصوبہ دراصل روسی مطالبات کی فہرست ہے۔ انہوں نے لکھا: جیسا کہ وزیرِ خارجہ مارکو روبیو اور پوری حکومت بارہا زور دے چکے ہیں، یہ منصوبہ امریکا نے تیار کیا ہے اور روسی و یوکرینی فریقین نے اس کی تشکیل میں شرکت کی ہے۔
ریپبلکن سینیٹر مائیک رینڈز نے حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا امن منصوبہ دراصل روسی مطالبات کی فہرست ہے۔
یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز امریکی تجویز کردہ منصوبے پر مذاکرات کے لیے تشکیل دیے گئے وفد کی ترکیب کی توثیق کی۔ اس حکم کے مطابق، یوکرینی وفد امریکا کے ۲۸ نکاتی منصوبے پر بات چیت میں شریک ہوگا۔
امریکی ویب سائٹ کے مطابق، امریکی منصوبے کے مسودے میں جنگ بندی کی شرائط واضح کی گئی ہیں اور نیٹو کے آرٹیکل ۵ کی بنیاد پر سلامتی کی ضمانتیں فراہم کی گئی ہیں۔ اس منصوبے کا فریم ورک ۱۰ سال تک نافذ العمل ہوگا اور اس کے مطابق روس کی جانب سے کسی بھی بڑے، دانستہ اور مسلسل حملے کو امن کے خلاف خطرہ تصور کیا جائے گا۔
چند روز قبل یوکرینی ذرائع نے اعلان کیا تھا کہ وہ امریکا کے ۲۸ نکاتی امن منصوبے تک رسائی حاصل کر چکے ہیں، جو اس ملک میں جنگ بندی کے قیام کے لیے پیش کیا گیا ہے۔
آپ کا تبصرہ