مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ دنوں "الإطار التنسيقي" اتحاد کی نشستوں میں اضافہ ہوا ہے تاکہ دیگر سیاسی گروہوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے سے قبل تینوں اعلیٰ ریاستی اداروں کے سربراہان کے انتخاب پر ابتدائی اتفاق رائے حاصل کیا جا سکے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ پہلے تیار کی گئی فہرست میں شامل ۱۵ ناموں کو کم کر کے اب تین ناموں تک محدود کر دیا گیا ہے۔
ان کے مطابق، اس وقت وزارت عظمیٰ کے لیے تین شخصیات کے نام زیرِ غور ہیں: محمد شیاع السودانی، نوری المالکی اور حمید الشطری۔ الإطار التنسيقي اتحاد کے طریقہ کار کے مطابق، توقع ہے کہ وزیرِ اعظم کا نام داخلی رائے شماری کے ذریعے طے کیا جائے گا۔
ذرائع نے واضح کیا کہ آئندہ دنوں میں اتحاد کے رہنماؤں کے درمیان مزید نشستیں ہوں گی تاکہ سنی اور کرد گروہوں کے ساتھ مذاکرات شروع کرنے سے قبل اتفاقِ رائے کے طریقہ کار پر عمل درآمد کیا جا سکے۔
آپ کا تبصرہ