21 نومبر، 2025، 5:45 PM

امریکہ اور مغربی ممالک کی قرارداد سے عالمی ادارے کے ساتھ تعاون مزید مشکل ہوگیا، ایران

امریکہ اور مغربی ممالک کی قرارداد سے عالمی ادارے کے ساتھ تعاون مزید مشکل ہوگیا، ایران

ایرانی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے میں قرارداد امریکہ اور تین یورپی ممالک کے دباؤ پر منظور ہوئی؛ یہ اقدام ایران کے پرامن ایٹمی حقوق کی خلاف ورزی اور ادارے کے ساتھ تعاون میں رکاوٹ ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ادارے کے بورڈ آف گورنرز کی جانب سے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کے خلاف منظور کی گئی قرارداد کو غیر قانونی اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔

وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ قرارداد امریکہ، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے دباؤ پر منظور کی گئی، جس سے ایران کے بنیادی ایٹمی حقوق پامال ہوئے اور ادارے کے ساتھ مثبت تعاون کا سلسلہ متاثر ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ بورڈ کو ختم شدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو دوبارہ نافذ کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں۔ مغربی ممالک ادارے کو سیاسی دباؤ کے لیے استعمال کررہے ہیں، جس سے عالمی سطح پر مزید قانونی الجھنیں اور بی اعتمادی پیدا ہوگی۔

ایران نے واضح کیا کہ موجودہ صورتحال کی اصل وجہ امریکہ اور اسرائیل کے حملے ہیں جن کے نتیجے میں بعض ایٹمی مراکز میں نگرانی کا عمل متاثر ہوا۔ وزارتِ خارجہ نے امریکہ کو گزشتہ دس برسوں سے بحران پیدا کرنے کا ذمہ دار قرار دیا اور کہا کہ 2018 میں جوہری معاہدے سے یکطرفہ انخلا اور ایرانی ایٹمی مراکز پر حملے موجودہ مسائل کی اصل بنیاد ہیں۔ جرمنی، فرانس اور برطانیہ کو بھی معاہدے کی خلاف ورزیوں اور امریکہ کے ساتھ تعاون پر مورد الزام ٹھہرایا گیا۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ایران نے 9 ستمبر کو ادارے کے ساتھ ایک نیا فریم ورک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت بعض مراکز میں دوبارہ معائنہ شروع ہوا، لیکن حالیہ قرارداد نے اس مثبت عمل کو سبوتاژ کر دیا۔ ایران نے ان ممالک کو اسرائیل کے ساتھ شریک جرم قرار دیا اور کہا کہ وہ خطے کو لاحق اصل خطرہ یعنی اسرائیلی ایٹمی ہتھیاروں کو نظرانداز کر رہے ہیں۔

وزارتِ خارجہ نے ان ممالک کی روش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران ہمیشہ ایٹمی توانائی کو پرامن مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے اور کسی بھی قیمت پر اپنے عوام کے حقوق اور قومی مفادات کا دفاع کرے گا۔

وزارت خارجہ نے ان ممالک کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے قرارداد کی مخالفت یا غیر حاضری اختیار کی، اور کہا کہ وہ صلح آمیز ایٹمی حقوق کے تحفظ کے لیے ہر ضروری قدم اُٹھائے گا۔

News ID 1936627

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha