مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے تہران کے جوہری پروگرام کے مقاصد اور عزائم کو دہراتے ہوئے کہا ہے کہ ملک کا ایٹمی پروگرام مکمل پرامن ہے۔
تفصیلات کے مطابق، آسٹریا کے نئے سفیر فریڈرک اسٹفٹ سے ملاقات میں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی۔
صدر پزشکیان نے ایران اور آسٹریا کے تعلقات کی مثبت اور تاریخی بنیادوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے تعلقات ہمیشہ دوستانہ، تعمیری اور باہمی احترام پر قائم رہے ہیں۔ ایران تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید گہرا اور وسیع کرنا چاہتا ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول دوستی، امن اور مشترکہ مفادات پر مبنی تعلقات ہیں۔ حکومت کے آغاز سے ہی بعض مخالفین نے ایران کے پرامن جوہری پروگرام کے خلاف جھوٹے دعوے اور پروپیگنڈہ کیا تاکہ عالمی برادری کے ساتھ ایران کے مثبت تعلقات کو نقصان پہنچایا جاسکے۔
پزشکیان نے زور دیا کہ ایران کا جوہری پروگرام صرف عوامی ضروریات جیسے صحت، طب، صنعت، زراعت، سائنس اور ٹیکنالوجی کے لیے ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسٹریا کا نیا سفیر ایران کی حقیقتوں کو درست اور منصفانہ انداز میں دنیا کے سامنے پیش کرے گا اور منفی بیانیوں کا مقابلہ کرے گا۔
صدر نے ملک کے اندر مختلف نسلی اور مذہبی گروہوں میں اتحاد پیدا کرنے کی حکومتی پالیسی کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ خطے اور دنیا میں ایران ہمیشہ باہمی احترام اور ہمسایہ ممالک کی علاقائی سالمیت کے احترام پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔
اس موقع پر آسٹریا کے سفیر فریڈرک اسٹفٹ نے صدر پزشکیان کو اپنی اسناد صدر کو پیش کیں اور اپنے ملک کے صدر کی نیک تمنائیں پہنچائیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ ان کا پہلا سفارتی مشن ایران میں جوہری مذاکرات کے دوران تھا اور کہا کہ امریکہ کے یکطرفہ طور پر JCPOA سے نکلنے کے تلخ نتائج سامنے آئے۔
انہوں نے ایران پر حالیہ فوجی حملوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آسٹریا ہمیشہ مسائل کے حل کے لیے مکالمے اور سفارتکاری پر یقین رکھتا ہے اور کبھی ایسے اقدامات کی حمایت نہیں کی۔
اسٹفٹ نے کہا کہ آسٹریا مذاکراتی عمل کی حمایت کے لیے تیار ہے اور ہمیشہ بات چیت کی میزبانی کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے برسوں میں دنیا خصوصاً ایران اور اس کے عوام کے لیے امن، استحکام اور ترقی لائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان ہر شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے کی بھرپور کوشش کریں گے۔
آپ کا تبصرہ