مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعے کے روز جاری کردہ ایک بیان میں ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ قابض صہیونی حکومت کی جانب سے لبنان کے مختلف حصوں پر کیے گئے فوجی حملے ’’قابلِ مذمت‘‘ ہیں اور اقوام متحدہ، عالمی برادری اور خطے کے ممالک پر زور دیا کہ وہ اس جارحانہ رویے کے خلاف فوری اقدامات کریں اور قابض حکومت کو اس کے جرائم پر جوابدہ ٹھہرائیں۔
بیان میں خبردار کیا گیا کہ غاصب صہیونی حکومت کو دی گئی چھوٹ اور اس کی توسیع پسندانہ پالیسیوں کا تسلسل خطے کے امن و استحکام کے لیے شدید خطرہ ہے۔
ایرانی وزارتِ خارجہ کے مطابق نومبر 2025 کے جنگ بندی معاہدے کے بعد سے جاری اسرائیلی حملوں میں ایک ہزار سے زائد بے گناہ لبنانی شہری شہید یا زخمی ہو چکے ہیں، جب کہ بنیادی ڈھانچے اور رہائشی علاقوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ یہ حملے لبنان کی قومی خودمختاری اور ارضی سالمیت کے خلاف صریح جارحیت اور عالمی امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔
ایران نے کہا کہ یہ مجرمانہ حملے امریکہ کی مکمل حمایت اور شمولیت کے ساتھ انجام دیے گئے، جو ایک بار پھر صہیونی حکومت کی دہشت گردانہ اور استکباری فطرت کو آشکار کرتے ہیں۔ ان حملوں کا واحد مقصد لبنان کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانا اور اس کی تعمیرِ نو کی کوششوں کو روکنا ہے۔
وزارتِ خارجہ نے لبنانی عوام کی شہادتوں پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے حکومت اور عوام لبنان کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی کیا، اور کہا کہ ایران، لبنان کی جائز مزاحمتی تحریک کی حمایت جاری رکھے گا جو اپنے ملک کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں مصروف ہے۔
آپ کا تبصرہ