16 اکتوبر، 2025، 12:25 PM

غزہ میں بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کی تعیناتی کے لیے ٹرمپ کی کوششیں تیز، مزاحمتی گروہوں کی ممخالفت

غزہ میں بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کی تعیناتی کے لیے ٹرمپ کی کوششیں تیز، مزاحمتی گروہوں کی  ممخالفت

ٹرمپ انتظامیہ کے دو سینئر مشیروں نے بتایا ہے کہ امریکہ غزہ میں امن و استحکام کے لیے ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کے قیام پر مشاورت کر رہا ہے، تاہم فلسطینی مزاحمتی گروہ اس منصوبے کی مخالفت کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے دو اعلیٰ مشیروں نے کہا ہے کہ امریکہ غزہ میں امن و استحکام لانے کے لیے ایک بین الاقوامی سیکیورٹی فورس کے قیام کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ یہ تجویز ٹرمپ کے ۲۰ نکاتی منصوبے کا حصہ ہے، اور واشنگٹن نے اس فورس کی معاونت کے لیے حداکثر ۲۰ امریکی اہلکار فراہم کرنے کی پیشکش کی ہے، تاہم یہ اہلکار براہِ راست غزہ میں مستقل تعینات نہیں ہوں گے۔

مشیروں نے بتایا کہ امریکہ اس ضمن میں اندونیشیا، متحدہ عرب امارات، مصر، قطر اور آذربائیجان سمیت چند ممالک کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔ ان کے مطابق اس وقت مقصد ابتدائی استحکام فراہم کرنا ہے اور قائم کردہ ٹیمیں "تنظیمی و نظارتی" کردار ادا کریں گی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ علاقہ میں پہلے سے ۲۰ سے زائد امریکی اہلکار آپریشن کے آغاز میں مددگار حیثیت سے موجود ہیں۔

واضح رہے فلسطینی مزاحمتی گروہ بیرونی فوجی فورسز کی تعیناتی کی سخت مخالفت کر چکے ہیں اور اسے قومی خودمختاری کے منافی قرار دیتے ہیں۔ مزید برآں، مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کے زیرِ قیادت خوراک کی تقسیم کی قطاروں میں ہونے والے جانی نقصان نے اس منصوبے پر شکوک و شبہات جنم دیے ہیں۔

روئٹرز نے یہ بھی نقل کیا کہ امریکہ کی جانب سے پیش کردہ اس ڈھانچے کا مقصد علاقائی شراکت داروں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانا ہے، اور حکام کا اصرار ہے کہ کسی بھی صورت غزہ کے مکینوں کو ان کے رہائشی مقام سے زبردستی نکالا نہیں جائے گا۔

News ID 1935963

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha