مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ تہران آیت الله سید احمد خاتمی نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران کو جوہری افزودگی کے حق سے محروم کرنا ذلت آمیز سوچ ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کبھی ایسی سوچ کو قبول نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم نے واضح طور پر فرمایا ہے کہ کسی کو حق نہیں کہ ایران کو افزودگی سے محروم کرے۔
آیتالله خاتمی نے دفاعی صلاحیتوں پر تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہی لوگ جو آج افزودگی کی مخالفت کرتے ہیں، پہلے یہ کہتے تھے کہ ایران کو طویل اور درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل نہیں رکھنے چاہئیں، تاکہ حملے کی صورت میں ملک اپنا دفاع نہ کرسکے۔
انہوں نے کہا کہ زندگی عزت کے ساتھ ہونی چاہیے، نہ کہ ذلت کے ساتھ۔ حضرت امام حسینؑ نے فرمایا: عزت کے ساتھ موت، ذلت کے ساتھ زندگی سے بہتر ہے۔
انہوں نے فلسطین کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کا منصوبہ اور فلسطینی عوام کے خلاف سازشیں دراصل تحقیر اور غلام بنانے کی کوششیں ہیں۔
انہوں نے ان ممالک کو تنقید کا نشانہ بنایا جو ان مظالم پر خاموش ہیں۔ جو لوگ ظالم کی حمایت کرتے ہیں، وہ خود ظلم کا شکار بنیں گے۔ اہل سنت روایات کے مطابق، رسول اکرمؐ نے فرمایا: جو ظالم کی مدد کرے، اللہ ظالموں کو اس پر مسلط کر دے گا۔
انہوں نے حالیہ دو برسوں میں ہونے والے مظالم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہزاروں افراد شہید کیے گئے ہیں، اور یہ مظالم سنگدلی اور بے رحمی کی انتہا ہیں۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی ادارے ان جرائم پر جوابدہ ہیں۔
آیتالله خاتمی نے کہا کہ ظلم اور قبضے کے خلاف واحد مؤثر راستہ مقاومت اور استقامت ہے۔ آٹھ دہائیوں سے جاری قبضے کے خلاف یہی راستہ بارہا مؤثر ثابت ہوا ہے اور اسے جاری رکھنا چاہیے۔
انہوں نے دنیا بھر میں اسرائیلی مظالم کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو اچھی عالمی بیداری قرار دیا اور کہا کہ دنیا کو چاہیے کہ وہ ان مظالم کے خلاف مؤثر ردعمل دے۔
آپ کا تبصرہ