26 دسمبر، 2004، 10:31 PM

26 دسمبر: ترجمان وزارت خارجہ ايران

امريكہ كے ساتھ مذاكرات خارج از امكان ؛ ايران

اسلامي جمہوريہ ايران كي وزارت خارجہ كے ترجمان ڈاكٹر حميد رضا آصفي نے كہا: آج كل بعض يورپي ممالك ميں ہورہي حقوق انساني كي خلاف ورزي پريشان كن ہے اور مغربيوں كو چاہيے اس بارے ميں اقدامات كريں

خبررساں ايجنسي مہر : اسلامي جمہوريہ ايران كي وزارت خارجہ كے ترجمان ڈاكٹر حميد رضا آصفي نے اپني ہفتہ وار پريس بريفنگ ميں كہا ہے كہ بورپ كے ساتھ ايٹمي مسئلے پر بات چيت كے عمل ميں امريكہ كي موجودگي سے ايران كو كو‏ئي دلچسپي نہيں ہے اور ايران اسے اپنے قومي مفادات كے منافي سمجھتا ہے ـ

 انہوں نے كہا امريكہ كے ساتھ مذاكرات اور ايٹمي مسائل پر يورپ كے ساتھ مذاكرات ميں واشنگٹن كي موجودگي تہران كے ايجنڈے ميں شامل نہيں ہے ـ

وزارت خارجہ كے ترجمان سے توچھے گيے سوالات كہ يورپي ممالك كي طرف سے ايران پر حقوق انساني كي خلاف ورزي ہو رہي ہے كے جواب ميں كہا اسلامي جمہوريہ ايران كے مسؤلين اس تلاش ميں ہيں كہ معاشرے ميں حقوق انساني ارتقا حاصل كرے اور اس بارے ميں ايران كو يورپ كي تعليمات كي كوئي ضرورت نہيں ہے ہم يورپ سےسفارش كرتے ہيں اگر وہ حقيقت ميں ان كا دل حقوق انساني كے ليے تڑپتا ہے تو پھر اپنے ملك ميں اقليت ميں رہ رہے مسلمانوں اور مہاجروں كي فكر كريں كيونكہ ان كے حقوق بے دردي كے ساتھ پامال كيے جاتے ہيں ـ

انہوں نے مزيد كہا آج كل بعض يورپي ممالك ميں ہورہي حقوق انساني كي خلاف ورزي پريشان كن ہے اور مغربيوں كو چاہيے اس بارے ميں چارہ انديشي  كريں  ـ

حامد رضا آصفي نے يورينيم كي افزودگي كے عمل كي طرف اشارہ كرتے ہوے  كہا كہ يورينيم كي افزودگي كے عمل كو عارضي طور پر روكا گيا ہے اور اسلامي جمہوريہ ايران اس سلسلے ميں كسي قسم كي ڈيل نہيں كرے گا ـ

 جناب حميد رضا آصفي نے ايران اور شام كے خلاف عراق كي عبوري حكومت كے بعض عہديداروں كي طرف سے مداخلت كے الزام كو مسترد كرتے ہويےكہا كہ اس طرح كے بے بنياد الزامات كوئي نفسياتي مريض ہي لگا سكتا ہے جو احتمالاً اپنے ان بيانات كي بابت پيسہ ليتا ہے اور سابق حكمران جماعت بعث پارٹي كے ساتھ اس كا تعلق سب پر عياں ہے ـ

 

News ID 142641

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha