مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے سپاہ پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف جنرل محمد پاکپور کے ساتھ ملاقات میں ملک کی دفاعی طاقت میں اضافہ، دفاعی اور عملی صلاحیتوں کی بہتری اور ہر قسم کے دشمن کی دھمکی یا مہم جوئی کا باوقار اور عبرت آموز مقابلہ کرنے کی تیاری پر زور دیا گیا۔
جنرل موسوی نے ابتدا میں سپاہ پاسداران کی مختلف شعبوں میں خدمات کی قدر دانی کرتے ہوئے کہا کہ دفاعی نظام میں ملک کی بے مثال مؤمن، انقلابی، ولایت مدار، بہادر اور فداکار انسانی وسائل کا بھرپور استعمال انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تاریخی خدمات اور قربانیوں کو سراہا، خصوصاً سپاہ کے طاقتور اور دشمن شکن فضائی دفاعی یونٹ کی 12 روزہ جنگ میں امریکی اور صہیونی جارحیت کے خلاف کامیاب کاروائیوں کو یاد کیا۔
جنرل موسوی نے کہا کہ مسلح افواج خصوصاً سپاہ پاسداران اور بسیج کے بہادر جوانوں کی کامیابیاں ایمان، علم، تخلیق اور قیادت کے ثمرات ہیں۔
چیف آف جنرل اسٹاف نے دفاعی نظام کی مضبوط اور جدید نظاموں سے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج ہر ممکنہ خطرے اور جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے مکمل تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افواج کی ہم آہنگی اور اتحاد خاص طور پر فوج اور سپاہ میں ہماہنگی دشمن کی شکست، قومی خودمختاری، سلامتی اور انقلاب کے مقاصد کی حفاظت کی ضمانت ہے اور یہ رویہ ان شاء اللہ جاری رہے گا۔
جنرل پاکپور نے اس ملاقات میں کہا کہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی ایمان، الہی تحریک اور انسانی و تکنیکی صلاحیتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے دفاعی حکمت عملی میں پہلے صف میں ہے۔ زمینی، بحری، ہوائی، سائبر اور اطلاعاتی شعبوں میں سپاہ ہر قسم کے دشمن کی مہم جوئی کے خلاف مؤثر اور عبرت آموز جواب دینے کے لیے تیار ہے، جیسا کہ 12 روزہ دفاع مقدس میں امریکی اور صہیونی جارحیت کے خلاف دکھایا گیا۔
انہوں نے زور دیا کہ مسلح افواج کے درمیان ہم آہنگی نئے اور پیچیدہ خطرات کے مقابلے میں کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔ سپاہ نہ صرف قومی حدود اور سلامتی کا دفاع کرنے کے پابند ہے بلکہ انقلاب اسلامی اور شہداء کے مقاصد کی حفاظت بھی اس کا بنیادی مشن ہے، اور اس راہ میں کوئی کوتاہی نہیں کرے گا۔
آپ کا تبصرہ