مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، عبرانی زبان کے اخبار یدیعوت آحرونوت نے اعتراف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں دنیا کے رہنماؤں کی جانب سے بنیامین نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز میں ہال چھوڑ دینا سب سے واضح انداز میں ظاہر کرتا ہے کہ آج کل یہ رژیم عالمی سطح پر کس حد تک تنہا اور مسترد ہو چکا ہے۔
گزشتہ شب، نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز کے ساتھ ہی دنیا کے کئی رہنماؤں نے ان پر اعتراض کا اظہار کیا اور تقریب کی ابتدائی منٹوں میں شور و غل کے ساتھ تقریر شروع ہوئی۔
نیتن یاہو کی تقریر کے آغاز پر کئی ممالک کے رہنماؤں اور سربراہان نے جنرل اسمبلی ہال کو ترک کر دیا۔
باراک راوید، اسرائیلی صحافی نے ویب سائٹ اکسیوس پر، دنیا کے رہنماؤں کے نکلتے ہوئے تصویری مناظر کے ساتھ اعلان کیا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی ہال اس وقت تقریباً خالی ہے۔
اسی دوران، اقوام متحدہ کی عمارت کے باہر امریکی شہریوں نے نتانیہو کے خلاف وسیع پیمانے پر مظاہرے کیے۔
آپ کا تبصرہ