مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یورپ-مدیترانہ ہیومن رائٹس واچ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی فوج نے غزہ شہر کو مکمل طور پر مٹانے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، جس کے تحت بیک وقت تین سمتوں ــ جنوب، مشرق اور شمال ــ سے تباہ کن کارروائیاں جاری ہیں۔
بیان کے مطابق اسرائیلی فوج رہائشی علاقوں کو منظم انداز میں مسمار کر رہی ہے اور یہ پیش قدمی براہ راست شہر کے قلب کی طرف بڑھ رہی ہے تاکہ غزہ کو صفحۂ ہستی سے مٹاکر اس پر غیرقانونی فوجی تسلط قائم کیا جاسکے۔
یہ کارروائی 20 اگست کو اعلان کردہ آپریشن "گِدعون چیرئٹس 2" کے بعد کی جا رہی ہے، جسے اسرائیلی فوج نے ابتدائی مراحل سمیت باضابطہ طور پر شروع کیا ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس وقت ایک ملین سے زائد شہری صرف 30 فیصد رقبے میں محصور ہیں اور سب کو جبری طور پر جنوب کی طرف دھکیلنے کی سازش کی جا رہی ہے، جو دراصل غزہ کو نابود کرنے اور مکمل عسکری کنٹرول کے منصوبے کا حصہ ہے۔
دوسری جانب، غزہ کی وزارت داخلہ نے شہریوں کو تاکید کی ہے کہ وہ صہیونی دباؤ اور دھمکیوں کے آگے نہ جھکیں اور اپنے گھروں میں ڈٹے رہیں تاکہ اسرائیلی منصوبے ناکام ہو سکیں۔
آپ کا تبصرہ