مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام میں جولانی کے اقتدار میں آنے کے بعد ملک ایک خطرناک سیکورٹی بحران اور انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہو چکا ہے۔
شامی انسانی حقوق کے نگران ادارے کی تازہ رپورٹ کے مطابق دسمبر 2024 سے اگست 2025 کے درمیان 9889 افراد قتل کیے گئے، جن میں 7449 عام شہری، 396 بچے اور 541 خواتین شامل ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ صرف مقامی بلکہ غیرملکی عناصر کی مسلسل مداخلت، قتل و غارت، اور فرقہ وارانہ نفرت نے شام کو بدترین انسانی المیے میں دھکیل دیا ہے۔ ان حالات میں جب کہ مجرموں کا احتساب ناپید ہے اور حقائق کو مسخ کیا جا رہا ہے، عوام شدید عدم تحفظ کا شکار ہوچکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ