مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قطر میں امریکی فوجی اڈے العدید پر ایران کے میزائل حملے میں امریکی مواصلاتی نظام کو شدید نقصان پہنچا ہے، جس کی تصدیق سیٹلائٹ تصاویر سے ہوئی ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ نے اس بات کی تصدیق کی کہ حملے میں ایک جیومیٹریائی گنبد کو نشانہ بنایا گیا جو امریکی فضائیہ کے محفوظ مواصلاتی نظام کا مرکزی حصہ تھا۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق یہ حملہ 23 جون کو اس وقت کیا گیا جب امریکہ نے تہران میں ایران کے تین مبینہ جوہری مراکز پر فضائی حملے کیے تھے۔ العدید ایئربیس، جو کہ امریکی سنٹرل کمانڈ کا ہیڈکوارٹر بھی ہے، اس حملے میں براہ راست نشانہ بنی۔
سیٹلائٹ کمپنی پلانٹ لیبز کی جانب سے فراہم کردہ تصاویر میں 23 جون کی صبح گنبد کی موجودگی اور 25 جون کے بعد اس کی مکمل تباہی واضح طور پر دیکھی جا سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق، گنبد کی مکمل تباہی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ اسے کسی میزائل یا بارودی ڈرون سے نشانہ بنایا گیا۔
یاد رہے کہ ایرانی میزائل حملوں کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے کو معمولی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے 14 میزائل داغے جن میں سے 13 کو روک لیا گیا، اور ایک میزائل کو اس لیے جانے دیا گیا کیونکہ وہ غیر خطرناک سمت میں تھا۔
جبکہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے اس دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ العدید ایئربیس کو تباہ کن اور طاقتور میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔ ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل نے بھی حملے کو بیس پر تباہی مچانے کا دعوی دیا۔
مزید برآں، رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ علی خامنہای کے ایک مشیر نے کہا تھا کہ اس حملے کے نتیجے میں امریکی اڈے کا مواصلاتی نظام مکمل طور پر منقطع ہوگیا، جو اس حملے کی کامیابی کی واضح علامت ہے۔
آپ کا تبصرہ