5 جولائی، 2025، 8:35 PM

کسی بھی قسم کی جارحیت ناجائز صہیونی حکومت کی تباہی کو مزید نزدیک کرے گی، سپاہ پاسداران انقلاب

کسی بھی قسم کی جارحیت ناجائز صہیونی حکومت کی تباہی کو مزید نزدیک کرے گی، سپاہ پاسداران انقلاب

سپاہ پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کا ماضی مجرمانہ کارناموں سے پُر ہے مزید جارحیت کی گئی تو صہیونی حکومت اپنے دردناک انجام سے مزید نزدیک ہوگی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے بیروت میں ایرانی سفیروں کے اغوا کی 42 سال مکمل ہونے کے موقع پر جاری کردہ بیان میں زور دیا ہے کہ صہیونی حکومت کی تاریخ مجرمانہ ریکارڈ سے پُر ہے ہر نئی جارحیت، اس جعلی حکومت کے دردناک انجام کے عمل کو مزید تیز کرے گی۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بیروت میں ایران کے چار انقلابی سفارتکاروں، جن میں مزاحمتی محاذ کے عظیم سالار سردار حاج احمد متوسلیان، اور ان کے وفادار ساتھی سید محسن موسوی، تقی رستگار مقدم اور کاظم اخوان شامل تھے، کے مظلومانہ اغوا کے 42 سال مکمل ہونے کے موقع پر ہم ان قومی ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، ان کے معزز خاندانوں سے ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، اور مزاحمت کے اس کاروان کے راستے کو جاری رکھنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں۔

اس سانحے کی یاد ایسے حالات میں منائی جارہی ہے جب حالیہ 12 روزہ جنگ کو جو صہیونی حکومت اور خبیث امریکی حکومت نے ایران پر مسلط کی، صرف چند دن ہی گزرے ہیں۔ اس جنگ کے دوران اسلامی جمہوری ایران نے دندان شکن جواب دے کر یہ ثابت کر دیا کہ صہیونی حکومت کی کمزوری، ناپائیداری اور عدم مشروعیت پوری دنیا پر عیاں ہو چکی ہے۔ آج، مجاہدین راہ مقاومت کے فولادی عزم نے ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر لی ہے، جو نہ صرف ایران بلکہ پورے عالم اسلام کے لیے ایک استقامت کا نشان بن چکا ہے۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی، صہیونی حکومت کے گزشتہ کئی عشروں پر محیط مظالم جن میں فلسطین میں جاری نسل کشی اور مزاحمتی قیادت کے قتل جیسے جرائم شامل ہیں، کی یاد دہانی کراتے ہوئے ایک بار پھر چار ایرانی سفیروں کے انجام کی وضاحت پر زور دیتی ہے۔ اس جرم کی ذمہ داری اس زمانے میں لبنان پر قابض صہیونی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

اگرچہ گزشتہ چار دہائیوں کے دوران ایران کی سفارتی، سیاسی اور قانونی کوششیں مسلسل جاری رہی ہیں حتی کہ اقوام متحدہ کے اس وقت کے سیکریٹری جنرل نے 2008 میں اس معاملے پر تعاون کے لیے آمادگی ظاہر کی مگر افسوس کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے اور ان کے دعوے دار اب تک اس جرم کے تعاقب میں کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھا سکے۔ اسی بنا پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی اقوام متحدہ، انسانی حقوق کونسل اور ریڈ کراس سے ایک بار پھر پرزور مطالبہ کرتی ہے کہ اس کیس کو مؤثر، فعال اور غیر جانب دارانہ انداز میں آگے بڑھایا جائے۔

ہم برادر ملک لبنان کی حکومت کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہیں، اور اس بات پر زور دیتے ہیں کہ میزبان حکومت کی انسانی، سیاسی اور قانونی ذمہ داری ہے کہ اس کیس کی پیروی کو مزید سنجیدگی سے آگے بڑھائے، اور بین الاقوامی اداروں کے تعاون سے ایک مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کے قیام کی تجویز پر دوبارہ غور کیا جائے۔

یہ بات واضح ہے کہ حاج احمد متوسلیان صرف ایک عسکری کمانڈر نہیں تھے بلکہ ایرانی قوم کی عزت، اسلامی مزاحمت کا چہرہ اور راہ خدا میں جہاد کے درخشاں چہرہ تھے۔ ایرانی قوم ایمان، بصیرت اور استقامت کے ساتھ اس راستے کو جاری رکھے گی تا آنکہ الٰہی وعدہ کی مکمل تعبیر حاصل ہو۔

صہیونی حکومت اور اس کے حامیوں کو جان لینا چاہیے کہ نہ تو وہ ماضی کے جرائم سے اپنا دامن بچا سکیں گے، اور نہ ہی کوئی نئی جارحیت ان کے لیے مفید ثابت ہوگی، بلکہ ہر جارحیت، اس کی تباہی کے عمل کو تیز تر کرے گی۔

News ID 1934117

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha