4 جولائی، 2025، 3:46 PM

ایرانی مسلح افواج نے جارحین کو منہ توڑ جواب دیا، صدر پزشکیان

ایرانی مسلح افواج نے جارحین کو منہ توڑ جواب دیا، صدر پزشکیان

ایرانی صدر نے ایکو سربراہی اجلاس میں اسرائیلی و امریکی جارحیت کو بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران نے جائز حق دفاع کے تحت حملہ آوروں کو سبق سکھایا اور علاقائی جنگ کو وسعت سے روکا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر پزشکیان نے صہیونی حکومت کے دہشتگردانہ اور غیرقانونی حملے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے ملک کا قانونی دفاع کرتے ہوئے جارحین کو ایک بڑا سبق دیا۔

جمہوریہ آذربائیجان میں ہونے والے ایکو تنظیم کے 17ویں سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوری ایران پر صہیونی حکومت کا حملہ اقوام متحدہ کے منشور کے آرٹیکل 2 کی شق 4 سمیت بین الاقوامی قوانین، ضوابط اور اصولوں کی کھلی خلاف ورزی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بارہ دن تک جاری رہنے والی اس وحشیانہ جارحیت کے دوران یونیورسٹی اساتذہ، عام شہریوں، بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں چلنے والے پرامن جوہری منصوبوں اور عوامی بنیادی ڈھانچوں کو مجرمانہ حملوں کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں شدید جانی اور مالی نقصان ہوا۔

صدر نے کہا کہ تاہم، ہماری مسلح افواج نے اقوام متحدہ کے منشور کی شق 51 کے مطابق ایرانی قوم، قومی خودمختاری اور ملک کی جغرافیائی سالمیت کا دفاع کیا اور جارحین کو سبق سکھایا۔ ساتھ ہی، انہوں نے خطے میں جنگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا۔

صدر پزشکیان نے کہا کہ میں خطے کے ممالک اور ایکو تنظیم کے اراکین کی جانب سے اس بحران کے دوران ذمے دارانہ موقف اپنانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ دنیا کی بہت سی تنظیموں اور عالمی اتحادوں نے اسلامی جمہوری ایران پر ہونے والے حملوں کی سخت مذمت میں واضح بیانات جاری کیے۔

انہوں نے مزید کہا ایکو کی 17ویں سربراہی کانفرنس ایک اہم موقع ہے کہ حالیہ صہیونی جارحیت کی مذمت کی جائے اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے علاقائی و عالمی خطرات کو ایک بار پھر دنیا بھر تک پہنچایا جائے۔

صدر ایران نے اپنی تقریر میں مزید کہا کہ ہم اس وقت ایکو وژن 2025 کے نفاذ کے آخری سال میں ہیں؛ ایک ایسا وژن جو بدقسمتی سے مختلف وجوہات، بالخصوص عالمی وباؤں کے باعث، طے شدہ اہداف تک پہنچنے میں کامیاب نہ ہو سکا۔

صدر نے اختتام پر تنظیم کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایکو میں تعاون مضبوط بنیاد پر استوار ہے، جسے 1964 میں ایران، پاکستان اور ترکی نے علاقائی ترقیاتی تعاون کی تنظیم کے طور پر قائم کیا تھا۔ حقیقت میں ایکو کے دائرہ کار میں علاقائی تعاون ترقی پذیر دنیا میں سب سے قدیم کثیرالجہتی اقتصادی تعاون کا ڈھانچہ ہے۔

News ID 1934090

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha