مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ اور صہیونی حکومت کی دھمکیوں کے بعد رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہای کی حمایت میں قم کے عوام نے عظیم الشان اور تاریخی کفن پوش ریلی نکالی، جس میں ہزاروں مرد و زن نے شرکت کی۔
احتجاجی ریلی میدان جانبازان سے لےکر شہداء چورنگی تک مظاہرین سے بھرا ہو تھا اور خیابان صفائیہ میں ہر طرف رہبر معظم کے ساتھ وفاداری کے فلک شگاف نعرے گونج رہے تھے۔
ریلی کے شرکاء میں جوانوں کے علاوہ بزرگ، خواتین اور بچے بھی موجود تھے۔ بہت سارے لوگ سفید کفن پہنے، ہاتھوں میں بینرز اور پیشانیوں پر سرخ و سبز پٹیاں باندھے ہوئے تھے۔ شدید گرمی میں عصا کے سہارے ریلی میں شریک معمر خاتون نے کہا کہ میرے بیٹے کہہ رہے تھے، نہ آنا، گرمی ہے۔ مگر میں نے کہا یہ میرا دینی فریضہ ہے۔ اگر دشمن ہمارے رہبر کی توہین کرے تو میں چپ نہیں بیٹھ سکتی۔
ریلی کے دوران ایک باپ نے اپنے معصوم بچے کو کندھے پر اٹھا رکھا تھا جس کے سر پر لکھا تھا: "جان نثار سید علی"۔ وہ بلند آواز میں کہہ رہا تھا: "اے حیوان صفت دشمنو! سن لو، ہم فدائیانِ سید علی ہیں، تم جیسے خبیثوں کو ہمارے رہبر کی طرف انگلی اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔"
اس پرشکوہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا کہ یہ وہی قوم ہے جس نے 1979 میں امام خمینیؒ کے لیے ‘یا موت یا خمینی’ کا نعرہ لگایا تھا۔ آج وہی امت امام خامنہ ای کے لیے اسی شعور اور جذبے سے نعرہ لگا رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ اور اسرائیلی لیڈروں کی دھمکیاں صرف ایک شخص یا نظام پر ہی نہیں بلکہ دین مبین اسلام پر حملہ ہیں۔ مگر وہ جان لیں کہ ایران کا اسلامی نظام عوام کے خون، ایمان اور غیرت سے قائم ہے اور یہ قوم اپنی قیادت، دین اور وطن کے لیے آخری سانس تک میدان میں موجود رہے گی۔
آپ کا تبصرہ