مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رائٹرز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں سب کچھ معلوم تھا اور میں نے ایران کو بچانے کی کوشش کی کیونکہ میں معاہدہ ہوتا دیکھنا چاہتا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اب بھی کسی معاہدے پر پہنچ سکتے ہیں، اب بھی زیادہ دیر نہیں ہوئی ہے۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ ہم اسرائیل کے بہت قریب ہیں۔ ہم اب تک اسرائیل کے پہلے درجے کے اتحادی ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ایران کو مذاکرات کی میز پر آنے اور معاہدہ کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا تھا اور اب وقت آ گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں سب کچھ معلوم تھا۔ ہم اتنا جانتے تھے کہ ہم نے ایران کو معاہدہ کرنے کے لیے 60 دن کا وقت دیا تھا اور اب وہ وقت گزر چکا ہے۔ اسی لیے میں کہتا ہوں کہ ہمیں سب کچھ معلوم تھا۔
یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی فضائی حملوں کے باوجود ایران کا جوہری پروگرام ہے یا نہیں۔
ٹرمپ نے ایران امریکہ مذاکرات کے بارے میں کہا کہ مذاکرات رکے نہیں ہیں، اتوار کو ہماری ان کے ساتھ ملاقات ہے، مجھے ابھی یقین نہیں ہے کہ ملاقات ہوگی یا نہیں، لیکن اتوار کو ہماری ان کے ساتھ ملاقات ہے۔
آپ کا تبصرہ