29 مئی، 2025، 9:41 PM

خلیج فارس کے ممالک کی ایران کے خلاف کارروائی اور کشیدگی میں اضافے کی شدید مخالفت

خلیج فارس کے ممالک کی ایران کے خلاف کارروائی اور کشیدگی میں اضافے کی شدید مخالفت

خلیج فارس کے ممالک نے امریکی صدر پر واضح کیا ہے کہ عرب ممالک ایران کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے خلاف اور نئے ایٹمی معاہدے کے حامی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، خلیج فارس کے کنارے واقع عرب ممالک نے امریکہ پر واضح کیا ہے جس ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی ویب سائٹ آکسیوس نے انکشاف کیا ہے کہ خلیج فارس کے عرب ممالک کے رہنماؤں نے ایران کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کی مخالفت کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے کسی بھی اقدام کی صورت میں عرب ممالک ایرانی جوابی کارروائی کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق قطری امیر تمیم بن حمد نے ٹرمپ سے کہا کہ ایران پر حملے کی صورت میں سب سے زیادہ خلیج فارس کے ممالک متاثر ہوں گے، کیونکہ ان ممالک میں امریکی فوجی اڈے موجود ہیں۔

سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، عرب امارات کے صدر محمد بن زاید اور قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی نے حالیہ دورہ مشرق وسطی کے دوران صدر ٹرمپ سے ملاقات میں واضح کیا کہ وہ ایران کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کے خلاف ہیں اور امریکہ و ایران کے درمیان کسی نئے ایٹمی معاہدے کے حامی ہیں۔

تینوں رہنماؤں نے ایران کی ایٹمی تنصیبات پر ممکنہ حملے کی مخالفت کرتے ہوئے ٹرمپ پر زور دیا کہ وہ تہران کے ساتھ سفارتی مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھیں۔

آکسیوس کے مطابق اگرچہ ان ممالک نے 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے کی مخالفت کی تھی لیکن اب وہ امریکہ اور ایران کے درمیان سفارتی رابطوں کے مضبوط ترین حامی بن چکے ہیں۔

News ID 1933068

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha