مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں کم از کم 26 فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج نے وسطی علاقے میں نصہرات کیمپ کو نشانہ بنایا جس سے 13 افراد شہید ہوئے۔ حملوں کا نشانہ ایک فلاحی باورچی خانہ تھا، جو روزانہ غریبوں کو مفت کھانا فراہم کرتا تھا۔ حملے میں یہ مرکز مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کو مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا جارہا ہے تاہم، غزہ کے ہسپتالوں میں طبی سہولیات اور ادویات کی شدید قلت کے باعث زخمیوں کی جان بچانا مشکل ہورہا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملوں میں حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع، بھی شہید ہوگئے ہیں۔ انہیں شمالی غزہ کے علاقے جبالیا میں نشانہ بنایا گیا۔
صہیونی فوج کے بہیمانہ حملوں کی وجہ سے غزہ میں انسانی بحران اپنی انتہا کو پہنچ چکا ہے۔ 90 فیصد سے زائد آبادی شدید بھوک کا شکار ہے، جب کہ صحت اور پانی کی فراہمی کا نظام تقریبا مکمل طور پر مفلوج ہوچکا ہے۔ عالمی تنظیموں کی بار بار کی وارننگ کے باوجود، بین الاقوامی برادری فلسطینیوں کے قتل عام کو روکنے میں ناکام رہی ہے۔
آپ کا تبصرہ