مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر اقتصادیات نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے دو اہم کنونشنوں میں شمولیت کے حوالے سے ملک کی ایکسپیڈینسی کونسل حکومتی موقف کا جائزہ لے سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر معظم انقلاب نے ایف اے ٹی ایف سے متعلق ایکسپیڈنسی کونسل میں نئے سرے سے بحث پر اتفاق کیا ہے۔"
عبدالناصر ہمتی نے اپنے ایکس اکاونٹ پر مزید لکھا کہ ایرانی پارلیمنٹ نے پالرمو اور سی ایف ٹی کی منظوری دے دی ہے، ایران نے ایف اے ٹی ایف کے دیگر کنونشنز اور ضوابط کی بھی توثیق کر دی ہے۔
ایرانی حکومت کی ترجمان فاطمہ مہاجرانی نے بھی تصدیق کی کہ تہران اپنے قومی مفادات کی بنیاد پر ایف اے ٹی ایف کی پیروی کرے گا۔
فنانشل ایکشن ٹاسک فورس 1989 میں قائم کیا گیا ایک بین الحکومتی ادارہ ہے جس کا مقصد منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت اور بین الاقوامی مالیاتی نظام کو لاحق دیگر خطرات سے نمٹنے کے لیے معیارات طے کرنا اور قانونی اور آپریشنل اقدامات کے موثر نفاذ کو فروغ دینا ہے۔
آپ کا تبصرہ