مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر مظالم اور نسل کشی کے بعد پوری دنیا میں صہیونی حکومت کے خلاف صدائے احتجاج بلند ہورہی ہے۔
آئرلینڈ کے وزیر خارجہ مائیکل مارٹن نے فلسطینی عوام کی حمایت کرتے ہوئے صہیونی حکومت کو فسلطینی شہریوں کے قتل عام پر تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ ہم غزہ میں فورا تشدد اور شہریوں کے قتل عام کے خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
مارٹن نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کے بند ہونے کا بھی ذکر کیا جو صہیونی فوجیوں کے حملے کے بعد شمال غزہ کا آخری فعال صحت مرکز تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب فوری طور پر غزہ میں جنگ بندی اور فریقین کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی ضرورت ہے۔
آئرلینڈ ان چند یورپی ممالک میں شامل ہوا ہے جو فلسطینی عوام کی حمایت میں کھل کر سامنے آیا ہے اور صہیونیوں کے قبضے پر براہ راست تنقید کرتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ڈبلن اور تل ابیب کے تعلقات میں کشیدگی آئی ہے۔
آئرلینڈ کی جانب سے صہیونی حکومت پر تنقید نے تل ابیب کو مجبور کیا کہ وہ اپنے سفارتخانے کو ڈبلن میں بند کر دے۔
صہیونی حکام نے ڈبلن کے حکام پر یہودی دشمنی کا الزام لگایا ہے، جو کہ اکثر ان افراد کے خلاف عائد کیا جاتا ہے جو اسرائیل کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ