مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستانی وفاقی وزیر مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی چوہدری سالک حسین سے ایرانی سفیر ڈاکٹر امیری مقدم نے ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران دنیا میں مذہبی عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رحجان، دہشت گردی، فرقہ واریت کے خاتمے، قیام امن اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے مختلف تجاویز پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین نے کہا کہ آج مسلم ممالک جن چیلنجزاور حالات سے گزررہے ہیں اس میں ضرورت ہے کہ مذہبی ہم آہنگی و رواداری اور وحدت کو فروغ دیا جائے،دنیا میں قیام امن کیلئے مذاہب اور تہذیبوں ے درمیان مکالمے کی اشد ضرورت ہے، برداشت اور احترام کا رویہ اسلامی تعلیمات کا لازمی جزو ہے،پاکستان اور ایران کو بین المذاہب اور بین الثقافتی مکالمے کے ذریعے دنیا میں مذہبی ہم آہنگی، امن اور برداشت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
ملاقات میں پاکستان اور ایران کے ساتھ اقتصادی، تجارتی اورثقافتی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا گیا۔
ایرانی سفیر ڈاکٹر امیری مقدم نے وفاقی وزیر چوہدری سالک حسین کو آئندہ ماہ ایران میں ہونے والی انٹرنیشنل قرآن کانفرنس میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کو دہشتگردی کے خطرات کا سامنا ہے جس کے تدارک کیلئے مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنے کی ضرورت ہے۔
ملاقات میں پاکستان اور ایران کے مابین انتہا پسندی و شدت پسندی کے خاتمے اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کیلئے ایک دوسرے سے تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ