مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک مضمون شائع کرتے ہوئے لکھا ہے کہ صدر زیلنسکی نے ذاتی طور پر تصدیق کی ہے کہ روس کو کوئی ایرانی بیلسٹک میزائل برآمد نہیں کیا گیا ہے۔ تاہم، یورپی یونین نے ایرانی ایئرلائنز پر پابندی لگا کر مسافروں کو نشانہ بنایا ہے جو کہ نہایت غیر منصفانہ اقدام ہے- یہ کارروائی بظاہر روس کو ہمارے میزائل فراہم کرنے کے جھوٹے بہانے کے تحت کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب یورپی یونین ہماری شپنگ لائنوں پر پابندی کے لئے میزائل برآمد کرنے کے اسی جھوٹے بہانے کو استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ جب کہ یورپ کے اس طرز عمل کی کوئی قانونی، منطقی یا اخلاقی بنیاد نہیں ہے۔ بلکہ درحقیقت، یہ طرز عمل اس چیز کا سبب بنتا ہے جسے یورپی یونین روکنا چاہتی ہے۔
جہازرانی کی آزادی بحری قانون کے بنیادی اصولوں میں سے ایک ہے۔ لیکن جب چند ممالک اسے غلط استعمال کرنے لگتے ہیں تو خود انہیں اس کے نتائج بھگتنے پڑتے ہیں۔ لہذا یورپ کو الزام تراشی کی سیاست سے گریز کرنا ہوگا۔
آپ کا تبصرہ