مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انقرہ میں ترک ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) میں ایک بڑے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک اور تقریباً دو درجن زخمی ہو گئے ہیں۔ تاہم ترکی حکومت نے کرد عسکریت پسند گروپوں پر الزام لگایا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ایک بیان میں دہشت گردانہ حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے سوگوار خاندانوں کے ساتھ ساتھ ہمسایہ اور دوست ملک ترکی کے عوام اور حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
بقائی نے اس بات پر زور دیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس غیر انسانی رجحان کو روکنے اور اس کا مقابلہ کرنے کے لیے دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
بدھ کے روز انقرہ کے شمال میں تقریباً 40 کلومیٹر دور ترک دفاعی فرم کے ہیڈ کوارٹر پر دھماکہ ہوا جس سے دھوئیں کے بادل فضا میں پھیل گئے۔ تاہم سکیورٹی فورسز، فائر فائٹرز اور پیرا میڈیکس کو علاقے میں روانہ کردیا گیا ہے۔
ترکی کے وزیر داخلہ علی یرلیکایا نے کہا کہ تنصیبات پر حملہ کرنے والے دو دہشت گردوں کو " غیر موئثر" کر دیا گیا، جب کہ پانچ افراد ہلاک اور 22 زخمی ہوئے۔
یرلیکایا نے کردستان ورکرز پارٹی کے عسکریت پسند گروپ کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا: جس طرح سے یہ کارروائی کی گئی، اس کا ممکنہ طور پر PKK سے تعلق ہے، جس نے ترک ریاست کے خلاف دہائیوں سے بغاوت کی ہے۔
دوسری طرف انقرہ کے پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے اس حملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
آپ کا تبصرہ