مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صیہونی حکومت کی وزارت انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ سات یہودی اسرائیلیوں کو مبینہ طور پر ایران کے لیے کام کرنے کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے، جن پر اسرائیلی فوجی اڈوں کی تصاویر لینے اور معلومات اکٹھی کرنے کا الزام ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق، ریاستی اٹارنی کے دفتر کے ایک بیان کے مطابق، حیفہ اور دیگر شمالی قصبوں سے تعلق رکھنے والے سات افراد میں ایک فوجی اور دو نابالغ افراد شامل ہیں۔
ان ساتوں نے مبینہ طور پر اپنے ایرانی آپریٹرز کی ہدایات کے مطابق نیواتیم اور رامات ڈیوڈ ایئربیسز، تل ابیب میں IDF ہیڈکوارٹر، آئرن ڈوم بیٹریز، گولانی ٹریننگ بیس اور دیگر سائٹس کے بارے میں معلومات اکٹھی کیں۔
مذکورہ وزارت نے مزید کہا کہ جمعہ کو ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کئے جانے کی توقع ہے۔
آپ کا تبصرہ