18 اکتوبر، 2024، 5:41 PM

بحیرہ مردار کے قریب صیہونی فوج کے خلاف کارروائی، مزاحمت ابھی زندہ ہے، فلسطینی تحریکیں

بحیرہ مردار کے قریب صیہونی فوج کے خلاف کارروائی، مزاحمت ابھی زندہ ہے، فلسطینی تحریکیں

فلسطین کی مزاحمتی کمیٹی نے بحیرہ مردار کے قریب صیہونیت مخالف کاروائی کو غاصب رجیم کے جرائم کے خلاف معمول کا انتقامی ردعمل قرار دیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے المیادین کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی مزاحمتی کمیٹی نے بحیرہ مردار کے قریب صیہونیت مخالف آپریشن پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم اردن کی سرحد کے قریب بحیرہ مردار کے جنوب میں نیوت ہیکر قصبے میں انتقامی کاروائی کو سراہتے ہیں، یہ آپریشن فلسطین اور لبنان میں نسل کشی کی جنگ اور قتل و غارت گری کا ایک فطری اور جائز جواب ہے۔

فلسطینی مزاحمتی کمیٹیوں نے کہا کہ بحیرہ مردار کے جنوب میں بہادرانہ کارروائی صیہونی رجیم کے دہشت گرد جرنیلوں کی خام خیالی کا جواب ہے جو  سمجھتے ہیں کہ وہ مزاحمت پر قابو پانے کی طاقت رکھتے ہیں۔ یہ کاروائی علاقے پر قابض رجیم کے خاتمے کے لیے ایک نئے مرحلے کا آغاز ہے۔ 

اس بیان میں کہا گیا ہے کہ آپریشن بحیرہ مردار مزاحمت پر قابو پانے کے بارے میں صیہونیوں اور فریب خوردہ انتہا پسند کابینہ کے لیے ایک پیغام ہے اور یہ مضبوط مزاحمت شیطانی رجیم کی نابودی تک جاری ہےگی،

واضح رہے کہ چند کچھ دیر پہلے مقبوضہ علاقوں میں صیہونی رجیم کے خلاف کارروائیوں کے بارے میں رپورٹس شائع ہوئی تھیں۔

خبر رساں ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کارروائی میں دو صہیونی فوجی مقبوضہ علاقوں میں بحیرہ مردار کے قریب مارے گئے جب کہ آپریشن کرنے والے دو افراد تھے جو اردن سے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہوئے تاہم ان میں سے ایک شہید ہوگیا۔

News ID 1927504

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha