8 ستمبر، 2024، 11:08 PM

پاکستان میں عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا+ تصویر

پاکستان میں عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا+ تصویر

پاکستان میں "عمران خان" کی پارٹی کے ہزاروں حامی ان کی حمایت میں سڑکوں پر آگئے اور اپنے قائد کی جیل سے رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے نئے انتخابات کرانے پر زور دیتے رہے۔

مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ل، پاکستان تحریک انصاف (PTI) کا ایک بڑا جلسہ آج اسلام آباد کے نواحی علاقے میں منعقد ہوا جس میں اس جماعت کے عہدیداروں، اتحادی جماعتوں اور معزول وزیراعظم کے ہزاروں حامیوں نے شرکت کی۔

پاکستان میں عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا+ تصویر


پاکستان کے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے بعد  عمران خان کے حامیوں کا یہ پہلا عوامی جلسہ ہے جو ملک کے دارالحکومت میں سخت ترین حفاظتی اقدامات کے تحت منعقد ہوا۔

سکیورٹی حکام نے ناخوشگوار واقعات بالخصوص دہشت گردی کی کارروائیوں کے خوف سے اسلام آباد شہر اور عمران خان کی ریلی کے مقام کی طرف جانے والی کئی سڑکوں کو بڑے کنٹینرز لگا کر بند کر دیا۔

پاکستان میں عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا+ تصویر

پاکستانی نیوز چینلز نے بھی بتایا کہ پولیس نے آج جلسہ گاہ سے کئی کلو دھماکہ خیز مواد دریافت کیا اور فوری کارروائی کرتے ہوئے اسے ناکارہ بنا دیا۔

اسی دوران ٹی وی چینلز نے خبر دی کہ اسلام آباد جانے والی سڑکوں کی بندش اور سخت حفاظتی اقدامات کے باوجود عمران خان کے ہزاروں حامی جلسہ گاہ پہنچ گئے۔

پاکستان میں عمران خان کے ہزاروں حامیوں نے ان کی رہائی کا مطالبہ کیا+ تصویر

پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے اس ملک کی حکومت پر عمران خان کے حامیوں کی پرامن ریلی میں رکاوٹیں ڈالنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ حکمران جماعت عمران خان کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔

پاکستان کے معزول وزیراعظم کے ہزاروں حامیوں کے اجتماع میں مقررین نے تحریک انصاف کے سیاسی کارکنوں پر جبر اور ان کے خلاف عدالتی اور سکیورٹی مقدمات درج کرنے کی مذمت کرتے ہوئے عمران خان کی جیل سے فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

پاکستانی پارلیمنٹ میں عمران خان کی جماعت کے نمائندوں کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے عوام عمران خان کے علاوہ کسی اور سیاسی رہنما پر اعتماد نہیں کرتے اور وہ کرپشن کرنے والوں اور پاکستان کے مسائل کی بنیادی وجوہات کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

عمران خان کے حامیوں کا پولیس سے تصادم

مقامی میڈیا کی رپورٹ میں پی ٹی آئی کے جلسہ گاہ پر مظاہرین کے ساتھ پولیس فورسز کے تصادم کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس ریلی کے شرکاء کی پولیس فورسز کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں اور بڑی تعداد میں پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

اسلام آباد شہر اور اس کے مضافاتی علاقوں کے اندر حفاظتی اقدامات تیز کر دیے گئے ہیں اور پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس استعمال کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے کئی عہدیدار بشمول عمران خان اور ان کی اہلیہ، ان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور معزول وزیراعظم کے قریبی افراد جیل میں ہیں۔

حکومت پاکستان نے عمران خان کی پارٹی کے عہدیداروں اور حامیوں کی جانب سے سیاسی اجتماع اور عوام کو اکسانے کے بہانے کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کے خلاف خبردار کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ عمران خان اور ان کی جماعت سیاسی بحران کو کم کرنے کا نہیں سوچ رہی بلکہ عوام کو بھڑکانے کی کوشش کر رہی ہے۔

2018ء کے موسم گرما سے اپریل 2022ء تک وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے عمران خان مالی اور سیاسی بدعنوانی کے متعدد مقدمات میں الزامات کی وجہ سے گزشتہ سال سے جیل میں ہیں۔

اسی دوران پاکستان کے سیاسی مبصرین نے عمران خان کی پارٹی اور حکمران جماعت بالخصوص اس ملک کی طاقتور ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے درمیان کشیدگی میں اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملکی فوج کے ترجمان کے بیانات سے یہ عندیہ مل رہا ہے کہ عمران خان کا عنقریب فوجی ٹرائل ہونے جا رہا ہے۔

پاک فوج کے ترجمان جنرل احمد شریف نے گزشتہ ہفتے اپنی پریس کانفرنس میں عمران خان کی حکومت میں ملٹری انٹیلی جنس ادارے (آئی ایس آئی) کے سابق سربراہ جنرل فیض حمید کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی شخص یا عناصر جو اس کیس میں ملوث ہیں، اگر ان کا کردار ثابت ہوا تو ان کے خلاف بلا شبہ قانون کا اطلاق کیا جائے گا۔

انہوں نے پی ٹی آئی یا اس ملک کے سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوج کی انٹیلی جنس سروس کے سابق سربراہ کے کیس سے تعلق کا ذکر کیے بغیر مزید کہا کہ قانون کے مطابق فوجی قوانین کی خلاف ورزی میں ملوث تمام افراد کو سزا دی جائے گی، خصوصاً مسلح افواج کے خلاف سازش کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

News ID 1926509

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha