مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ "علی باقری" نے آج عمان کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ آیت اللہ رئیسی کی تشییع نماز جنازہ میں شرکت پر عمانی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں عمان کے وزیر خارجہ کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جو آج ایک اعلیٰ سطحی وفد کی سربراہی میں ایرانی حکام سے اظہار تعزیت کے لیے ایران پہنچے ہیں۔ ایک بار پھر عمان کے بھائیوں نے ثابت کیا کہ وہ ایران کی حکومت اور عوام کے قریبی دوست ہیں۔
باقری نے تاکید کی کہ شہید رئیسی کی حکومت میں خارجہ پالیسی کو خاص مقام حاصل تھا اور پڑوسی ممالک کے ساتھ حسن ہمسائیگی پر مبنی دوستانہ تعلقات کو اس حکومت میں ترجیح حاصل رہی ہے۔
باقری نے کہا کہ آج، ہم اپنے پڑوسیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دے رہے ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنانے کا ارادہ رکھتے ہیں کہ ہمارے پڑوسیوں کے ساتھ ہمارے تعلقات میں کوئی خلاء پیداء نہ ہو۔" ہم خطے کے تمام ممالک کے ساتھ مل کر علاقے کی سکیورٹی کے صحیح راستے پر چلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور یہی واحد راستہ ہے جس پر چل کر غیر ملکی عناصر کو خطے سے نکال باہر کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر چہ مرحوم صدر ہمارے درمیان موجود نہیں ہیں، لیکن خارجہ پالیسی کے حوالے سے ان کی حکمت عملی کا کارنامہ ہمارے سامنے ہے۔
باقری نے کہا کہ میں نے اپنے عمانی ہم منصب سے غزہ پر تبادلہ خیال کیا اور ہم نے اتفاق کیا کہ ان جرائم کو روکنے کے لیے مزید سنجیدہ کوششیں کی جانی چاہئیں۔ غزہ کے لیے انسانی امداد کی سنجیدگی سے ترسیل کے لئے ایران اور عمان کے درمیان اس شعبے میں مزید تعاون ہو گا۔
ہماری خواہش ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے۔
اس پریس کانفرنس کے آغاز میں عمان کے وزیر خارجہ علی بدر بن حمد البوسعیدی نے شہداء کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے عمان اور ایران کے مشترکہ مسائل پر مشاورت کی اس کے علاوہ مسئلہ فلسطین پر تبادلہ خیال کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران اور عمان کے تعلقات آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم بہت سے معاہدوں کو فعال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انشاء اللہ ہمارا رابطہ مزید استحکام کی طرف بڑھے گا۔
عمان کے وزیر خارجہ نے مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اپنے ملک کی پالیسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خدا کا ارادہ اور ہماری اور عالمی برادری کی خواہش ایک آزاد فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے۔
آپ کا تبصرہ