مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ اقوام متحدہ کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ شفا اسپتال قبرستان میں تبدیل ہوگیا ہے، اور اس اہم مرکز صحت کی تمام عمارتیں تباہ ہوچکی ہیں۔
فلسطینی علاقوں میں انسانی ہمدردی کے امور کے رابطہ کاری کے لیے اقوام متحدہ کے دفتر کے سینیئر اہلکار جوناتھن وائٹل نے کہا: شفا ہسپتال کی تمام کو قبرستان میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے اس عہدیدار نے قابض افواج کے جانے کے بعد شفا اسپتال کے اقوام متحدہ کے وفد کے دورے کے دوران اس بات پر زور دیا کہ شفا اسپتال کی تباہی کو بیان کرنے کے لیے ان کے پاس الفاظ نہیں ہیں، یہ اسپتال مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔
وائٹل نے کہا: "مریضوں کے علاج کے لیے ہسپتالوں کو ہمیشہ ایک پرامن اور محفوظ جگہ ہونا چاہیے، لیکن میں یہاں مکمل تباہی کا مشاہدہ کر رہا ہوں۔" اقوام متحدہ کے اس اہلکار کے مطابق فلسطینی شہداء کی لاشیں اب بھی اس اسپتال کی راہداریوں میں پڑی ہیں۔
دوسری طرف ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز تنظیم کی جانب سے حال ہی میں جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ پر صیہونی حکومت کے حملوں اور اس پٹی کی مکمل تباہی کے باعث شفا اسپتال کو پہنچنے والے نقصان سے ہم شدید صدمے میں ہیں۔
اس طبی ادارے کے بیان میں مزید کہا گیا ہے: غزہ میں وسیع پیمانے پر تباہی کی وجہ سے اس پٹی میں طبی سرگرمیاں روک دی گئی ہیں۔ اب شہری غزہ کے شمال میں محدود طبی خدمات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ