مہر نیوز رپورٹر کے مطابق، تہران کے امام جمعہ حجت الاسلام علی اکبری نے نماز جمعہ کے خطبوں میں کہا: مومن کو چاہیے کہ وہ پاکیزہ اور صحت مند زندگی گزارنے کی کوشش کرے اور اس بات کا خیال رکھے کہ دوسروں کی جان و مال اور عزت کو نقصان نہ پہنچے کیونکہ مومن کی عزت و آبرو کعبہ سے بڑھ کر ہے۔
انہوں نے غزہ اور فلسطین کے مسئلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور غزہ کی صورت حال ملت اسلامیہ کو درپیش اہم مسائل میں سے ہے۔ لہذا دینی بھائی چارے اور ایمان کا تقاضا ہے کہ تمام مسلمانوں کو مسئلہ فلسطین اور غزہ کی مدد کے لئے کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ ماہ مبارک رمضان میں ہم جو دعائیں پڑھتے ہیں اس میں ہم غزہ کے مظلوموں کو یاد کرتے ہیں اور ان لوگوں کی بھوک کو یاد کرتے ہیں اور ان کے دکھوں اور غموں کو یاد کرتے ہیں جنہیں ہر طرف سے محاصرے میں ڈالا گیا ہے۔ ان مظلوموں کو ضرور یاد کریں جو اپنی تمام تر مظلومیت کے باوجود پوری قوت و استقامت کے ساتھ راہ مزاحمت پر گامزن ہیں۔
تہران کے امام جمعہ نے کہا: صیہونی حکومت روئے زمین پر ظلم و فساد کا بدترین عنصر ہے جس کی نابودی کے لئے مومنین رمضان المبارک میں دعا کرتے ہیں۔ مومنین اس جرثومہ اعظم کے خاتمے کے لئے دعاگو ہیں اور یہ امت اسلامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس غاصب رجیم کے خاتمے کے لئے فلسطینی مزاحمت کا بھرپور ساتھ دے۔
انہوں نے تاکید کی کہ فلسطینی عوام کا قیام اور مزاحمت ایک جائز جد و جہد ہے اور ہر ایک کو ان مزاحمتی عوام کی عملی حمایت کرنی چاہئے، صرف اشک بہانے یا بیانات سے کام نہیں لینا چاہئے بلکہ مسلمانوں کو اپنی حکومتوں سے اس جعلی رجیم کے معاشی بائیکاٹ کا مطالبہ کرنا چاہئے۔
حجۃ الاسلام حاجی علی اکبری نے کہا کہ ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں کہ ہمارے رہبر، حکومت اور عوام ان مظلوموں کے دفاع کے لئے صف اول میں کھڑے ہیں اور اب تک بہترین تعاون کیا ہے اور آئندہ بھی کرتے رہیں گے۔
انہوں نے کہا: ہم تہہ دل سے حزب اللہ اور سید مقاومت کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے اس میدان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا اور اپنا کردار ادا کیا۔ اسی طرح ہم یمن کے فرزندان اویس قرنی اور انصار اللہ کے مجاہد لیڈر کا بھی تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے شیطان بزرگ (امریکہ) کو نکیل ڈالی ہے جو کہ ایک زبردست اقدام ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم عراق کی عوامی مزاحمت، حشد الشعبی، نیز اس ملک کی حکومت اور عوام کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے امریکہ اور اس کے بغل بچے اسرائیل کو دھول چٹادی اور اسی طرح ہم فلسطینی مزاحمتی گروہوں اور دلاور مجاہدین کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں کہ جنہوں نے استقامت دکھا کر عالمی اسکتبار اور صیہونی رجیم کے سارے اندازے غلط ثابت کر دئے اور انہیں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔
تہران کے امام جمعہ نے اس سال کے یوم القدس میں کچھ مختلف کرنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ہم ایک بالکل مختلف قسم کے یوم القدس کا مشاہدہ کریں گے۔ اس یوم القدس کو انسان نما صیہونی درندوں اور ان کے سفاک حامیوں کے خلاف سیاسی طوفان میں تبدیل کر دینا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فلسطین کے دشمنوں کو تیار رہنا چاہیے کہ ان شاء اللہ الاقصیٰ کے بعد مزید طوفان آئیں گے اور ان شاء اللہ مزاحمت کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، یہاں تک کہ ایک روز بیت المقدس اور فلسطین کے خوبصورت نقشے سے غاصب صیہونی حکومت کا نام و نشان مٹ جائے گا اور یہ مقدس سرزمین مکمل آزاد ہوجائے گی۔
آپ کا تبصرہ