مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر حجت الاسلام سید ابراہیم رئیسی نے نائیجر کے وزیراعظم علی لامین زین سے ملاقات میں نائیجر اور تمام افریقی ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلقات کو سیاسی اور سفارتی روابط سے بالاتر قلبی اور ایمانی بنیادوں پر استوار قرار دیا۔
انہوں نے آزادی اور قومی استقلال کے حصول کی راہ میں نائجر کی طویل قومی جد و جہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ نائیجر کی مسلم قوم کا اپنے قومی وسائل پر بھروسے کا جذبہ اسے روشن مستقبل کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔
صدر رئیسی نے انسانی حقوق کے نعروں کی آڑ میں اقوام کے وسائل اور دولت کو لوٹنے کے امریکی اور مغربی ممالک کے سیاہ ٹریک ریکارڈ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی آج کی صورتحال سے واضح ہوجاتا ہے کہ انسانی حقوق کے دعویدار ان ممالک کے نزدیک انسانی جانوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے اور وہ ان دلفریب نعروں کو صرف اپنے مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں۔
صدر رئیسی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اسلامی جمہوریہ ایران اور نائیجر کے درمیان تعلقات کی راہ میں کوئی رکاوٹ موجود نہیں ہے، مختلف شعبوں بالخصوص توانائی، صنعت اور کان کنی اور تکنیکی انجینئرنگ کے میدان میں صلاحیتوں کے تبادلے کے لئے ایران کی آمادگی کا اظہار کیا۔
اس ملاقات میں نائجر کے وزیر اعظم علی لامین زین نے علاقائی اور عالمی معاملات میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار کی اہمیت کو بیان کرنے کے ساتھ دینی بنیادوں پر آزادی اور حقوق کے حصول کو ایران اور نائجر کے مشترکہ قومی نکات قرار دیتے ہوئے مزید کہا: ان مشترکات کی وجہ سے نائجر نے اسلامی جمہوریہ ایران کو دنیا میں ایک قابل اعتماد دوست اور شراکت دار سمجھا ہے۔
نائیجر کے وزیر اعظم نے اپنے ملک کے اندرونی حالات اور خارجہ تعلقات کی وضاحت کرتے ہوئے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دینے میں نائیجر کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
آپ کا تبصرہ