مہر خبررساں ایجنسی نے پاکستانی میڈیا کے حوالے کے سے نقل کیا ہے کہ توشہ خانہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت کے موقع پر صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ توشہ خانہ میں کہا گیا ہے کہ میں نے اپنے آفس بوائے کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی اور اربوں کا فائدہ حاصل کیا، بطور وزیراعظم میں کسی اور کا نہیں بلکہ اپنے آفس بوائے کا استعمال کروں، کیا ایسا ممکن ہے؟۔
انہوں نے کہا کہ میرے خلاف چپڑاسی سمیت دو افراد کو وعدہ معاف گواہ بنایا گیا ہے، کیا یہ معاشرہ امر باالمعروف پر چل رہا ہے؟ جبکہ یہ ایک اسلامی معاشرہ ہے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ معاشرہ اچھائی، برائی پر ہوتا ہے، اچھائی ختم تو معاشرہ ختم ہوجاتا ہے۔
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میں نے طاقت ور کو قانون کے تابع کرنے کی کوشش کی جس کی مجھے سزا دی جارہی ہے۔
سپریم کورٹ کے گزشتہ روز نااہلی کی مدت سے متعلق فیصلے پر عمران خان نے کہا کہ یہ عدالتی فیصلہ ہے جس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا۔
آپ کا تبصرہ