مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ ابراہیم رئیسی نے اصفہان میں پانچویں مصطفی انعام کے حوالے سے منعقدہ ہونے والی تقریب سے خطاب کیا جس میں 40 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 150 مذہبی اسکالرز کو انعامات سے نوازا گیا۔
صدر رئیسی نے پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی ولادت کے مطابق مبارکباد پیش کی اور کہا کہ رسول اکرم سائنسی علوم میں بھی اخلاق کو بہت اہمیت دیتے تھے۔
انہوں نے دنیا میں ہونے والی خوفناک اور تباہ کن جنگوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سائنسی علوم کو مادی نظر سے دیکھنے والوں نے اس کو انسانوں کے خلاف استعمال کیا۔
صدر رئیسی نے کہا کہ سائنس کو انسانی کی خدمت اور ترقی کے لئے وسیلہ بنانا چاہئے اگر سائنسی کو استعمار اور استحصال کے لئے استعمال کیا گیا تو یہ انسان کی تباہی کی باعث بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد اسلامی تمدن نے تیسری اور چوتھی صدی میں تہذیب کی تشکیل شروع کی جس تہذیبی اقدار بدل گئے۔ دنیا کو اسلامی تمدن کا شکریہ ادا کرنا چاہئے۔
ایران کی ترقی اور پیشرفت کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف شعبوں میں ترقی کرکے دنیا پر ثابت کردیا کہ امت مسلمہ سائنسی شعبوں میں بہت کچھ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
آپ کا تبصرہ