مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے ذریعہ مودی حکومت کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر تقریر کرتے ہوئے اے آئی ایم آئی ایم کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ملک میں مسلمانوں کی سلامتی، یکساں سول کوڈ اور نوح تشدد سمیت کئی مسائل اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مسلمانوں کے خلاف نفرت کا ماحول بنا دیا گیا ہے۔
اویسی نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت میں بولنے کے لیے 11 نکات پیش کیے۔ انہوں نے کہا کہ ایک آر پی ایف جوان نے ٹرین کے اندر موجود مسلمانوں کی نشاندہی کر کے موت کے گھاٹ اتارا اور کہا کہ اگر آپ ملک میں رہنا چاہتے ہیں تو آپ کو مودی کو ووٹ دینا ہوگا۔ ہمارے ملک میں یہ سب کیوں ہو رہا ہے؟ لوگوں کو ان کے کپڑے اور داڑھی دیکھ کر قتل کر دیا گیا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ نے الزام لگایا کہ نوح میں مسلمانوں کے مکانات گرائے گئے۔ ملک کا ماحول مسلمانوں کے خلاف بنایا گیا ہے۔ مسلم لڑکیوں کو حجاب کا مسئلہ بنا کر تعلیم سے دور رکھا گیا۔ اویسی نے حکومت سے کہا کہ وہ 1991 کے عبادت ایکٹ سے چھیڑ چھاڑ نہ کرے۔
اویسی نے کہا کہ اقلیتوں کے بجٹ میں 40 فیصد کی کمی کی گئی ہے۔ کئی اسکالر شپس ختم کر دی گئیں، جس کی وجہ سے ایک لاکھ 80 ہزار مسلم بچے متاثر ہوئے ہیں۔ وزیر اعظم کو پسماندہ مسلمانوں سے بہت پیار ہے لیکن آپ کی کابینہ میں ایک بھی مسلم وزیر نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ