مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیٹرولیم کی وزارت کے اعلان کے مطابق ایران کے وزیرپیٹرولیم جواد اوجی اورعراق کے وزیرپیٹرولیم حیان عبدالغنی نے جمعرات (کل) کو پٹرولیم ایکسپورٹنگ تنظیم کے آٹھویں بین الاقوامی سیمینار کے موقع پر گفتگو کی اوراوپیک ممالک کے درمیان تیل اور گیس کے مشترکہ تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔
اس ملاقات میں دونوں ممالک کی پیٹرولیم منسٹری کے وزراء نے دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے، تیل، گیس کی مصنوعات کے شعبے میں تبادلوں پر زور دیا۔ اوجی اور عبدالغنی کے درمیان ملاقات کے ایجنڈے میں سرمایہ کاری، مشترکہ تیل کے شعبوں کی ترقی، عراق کو ایران کی تکنیکی اور انجینئرنگ خدمات کی فراہمی اور مشترکہ منصوبوں پرعمل درآمد جیسے موضوعات شامل تھے۔
اوجی اور جے ای سی ایف کے سیکرٹری جنرل نے گیس مارکیٹ کی ترقی کا جائزہ لیا۔
سیمینار کی سائیڈ لائن پر ایران کے پیٹرولیم وزیر کی گیس ایکسپورٹنگ کنٹریز فورم (جی ای سی ایف) کے سیکرٹری جنرل محمد مہر سے کی گئی ملاقات میں اس موضوع پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ملاقات میں فریقین نے گیس کی عالمی منڈیوں کے مستقبل، سرمایہ کاری، ٹیرف کی پیشگی تخمین اور مارکیٹ میں گیس برآمد کرنے والے ممالک کے اتحاد پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
مذکورہ ملاقات مین مستقبل کے منصوبے، گیس برآمد کرنے والے ممالک اور اس سے باہر کی گیس انڈسٹری میں سرمایہ کاری سے متعلق مسائل اور اس مارکیٹ پر اثر انداز ہونے والے عالمی حالات کا جائزہ لیا گیا۔
آٹھویں بین الاقوامی اوپیک سیمینار میں "پائیدار اور جامع توانائی کی منتقلی " کے نعرے کے ساتھ اوپیک کے رکن ممالک کے پیٹرولیم اورتوانائی کے وزراء اورکچھ خصوصی مہمانوں کی موجودگی کے ساتھ متعدد وزارتی اجلاسوں اور ایک اعلیٰ سطحی گول میز کی میزبانی کی گئی۔ سمینار میں غیراوپیک اور صارف ممالک، بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز، محققین، ماہرین اور توانائی کے شعبے میں سرگرم یونیورسٹی کے افراد کی بھی میزبانی کی گئی۔
مجموعی طور پراس دو روزہ ( 14 اور 15 جولائی) سمینارکے دوران چار وزارتی اجلاس اور چھ اعلیٰ سطحی گول میز کانفرنسیں ہوں گی اور دنیا میں توانائی سے متعلق اہم ترین مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اوپیک کا آٹھواں بین الاقوامی سیمینار گزشتہ روز ختم ہوا۔
آپ کا تبصرہ