مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے ملک کے خفیہ اداروں پر الزام لگایا ہے کہ وہ ان کی پارٹی تحریک انصاف کو توڑنے کی سازش کررہے ہیں۔
رائٹرز نے الجزیرہ کے حوالے سے خبر دی ہے کہ عمران خان نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ فوج ان کو گرفتار کرکے جیل میں ڈالنا چاہتی ہے۔
انہوں نے فوجی اسٹیبلشمنٹ کو اپنے خلاف کاروائیوں کے لئے مورد الزام ٹھہرایا ہے اور کہا کہ اس میں اب کوئی شک نہیں رہا کہ ان کے خلاف کاروائیوں کے پیچھے فوج کا ہاتھ ہے۔ میرے خلاف تقریبا 150 مقدمات دائر کئے گئے ہیں جو کہ سب بے بنیاد ہیں۔ ان میں سے بعض کی سماعت فوجی عدالتوں میں ہونے کا امکان ہے۔
انہوں نے فوج پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کو تنہا امید فوجی عدالتوں سے امید ہے کیونکہ وہ ہر حال میں مجھے راستے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ فوجی حکام اپنا کام کردیں گے کیونکہ وہ اپنے ارادے میں سنجیدہ ہیں۔
اس سے پہلے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا تھا کہ عمران خان 9 مئی کو ہونے والے جلاؤ گھیراؤ اور فوجی تنصیبات پر حملے میں ملوث ہیں اس لئے ان پر فوجی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔
یاد رہے کہ عمران خان کو 9 مئی کو عدالت نے بدعنوانی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ ان کی گرفتاری کے بعد پاکستان میں ملک گیر مظاہرے شروع ہوئے تھے۔
مظاہروں کے بعد حکومت نے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی سمیت تحریک انصاف کے درجنوں رہنماؤں کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں شامل کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ