2 مئی، 2023، 9:14 AM

شمخانی کی ہندوستانی وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات؛

مشترکہ اقتصادی اہداف کو آگے بڑھانے کیلئے ریال اور روپے کے تبادلے کو فعال کرنا ضروری ہے

مشترکہ اقتصادی اہداف کو آگے بڑھانے کیلئے ریال اور روپے کے تبادلے کو فعال کرنا ضروری ہے

شمخانی نے ہندوستانی وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر سے ملاقات میں کہا کہ ریال-روپے میکانزم کو فعال کرنا مشترکہ اقتصادی اہداف کو آگے بڑھانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق، تہران کے دورے پر آئے ہوئے ہندوستانی وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال نے کل صبح رہبرِ انقلاب اسلامی کے نمائندے اور ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری سے ملاقات اور سیاسی اور باہمی تعاون سمیت سیکورٹی تعلقات بالخصوص دوطرفہ اور کثیرالجہتی اقتصادی مسائل اور اہم ترین پیش رفت، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر بات چیت اور تبادلہ خیال کیا ہے۔

ایرانی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے اس ملاقات میں کہا ہے کہ تہذیبی، تاریخی اور ثقافتی مشترکات، دونوں ممالک کے قائدین کے ارادے کے ساتھ ساتھ ایران اور ہندوستان کی اسٹریٹجک آزادی اور دو طرفہ تعاون میں توسیع کیلئے اہم پلیٹ فارمز ہیں۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ایران اور ہندوستان کے تعلقات کسی دوسرے ملک کے خلاف نہیں ہیں اور تیسرے فریق کی مرضی سے متاثر نہیں ہوں گے، کہا کہ عالمی اور علاقائی سطح پر ایران اور ہندوستان کے درمیان توانائی، نقل و حمل اور ٹرانزٹ، ٹیکنالوجی اور بینکنگ کے شعبوں میں معاملات کو مضبوط بنانے کیلئے انتہائی موزوں حالات پیدا کئے ہیں۔

شمخانی نے کہا کہ ریال-روپے کے مکانیزم کو فعال کرنا ایک ضروری اور اہم اقدام ہے جو مختلف اقتصادی شعبوں میں مشترکہ اہداف کو آگے بڑھانے میں فیصلہ کن کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ چابہار پراجیکٹ میں تعاون جاری رکھنے کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے کئے گئے فیصلے موجودہ خراب صورت حال کو بدلنے میں بہت کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں۔

ہندوستانی وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوال نے نیز کہا کہ ہندوستانی عوام کی روزمرہ زندگیوں پر ایرانی ثقافت کا اثر دونوں ملکوں کے درمیان گہرے رشتوں کو ظاہر کرتا ہے جس کی شاید علاقائی سطح پر کوئی اور مثال پیش نہیں کی جاسکتی۔

انہوں نے مزید کہا آزاد ممالک کو چاہیئے کہ وہ علاقائی تعاون کی ترقی کیلئے تیاری کریں اور نئی عالمی پیش رفت کی خصوصیات کو تسلیم کرتے ہوئے اور ساتھ ہی اپنی داخلی صلاحیتوں کو مضبوط بنا کر ایک مؤثر بین الاقوامی کردار ادا کریں۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ بین الاقوامی نظام میں بدلتے ہوئے تعلقات میں گہرے علاقائی اثرات کے علاوہ قابلِ قدر اثرات مرتب کرے گا۔

دوال نے کہا کہ میں تہران اور ریاض کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل اور دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے انتظام میں جناب عالی کے مرکزی اور فیصلہ کن کردار کی قدر کرتا ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم افغانستان میں استحکام اور اس ملک میں تکفیری دہشت گردی کی موجودگی اور اثر و رسوخ کو روکنے کے ساتھ افغانستان میں ایک ذمہ دار اور جامع حکومت کے قیام کے سلسلے میں مشترکہ تعاون کے جاری رہنے پر زور دیتے ہیں۔ ہم چابہار کو ایران کے ساتھ جامع اقتصادی تعاون کیلئے ہندوستان کا گیٹ وے سمجھتے ہیں اور ہم موجودہ مسائل کے حل کیلئے مشاورت بڑھانے کیلئے تیار ہیں۔

News ID 1916213

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha